امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان دفاعی معاہدہ، فرانس ناراض، سفیروں کو واپس بلا لیا  

Defense agreement between US and Australia, France angry, withdraws ambassadors
کیپشن: فائل فوٹو

پیرس: فرانس نے امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں میں تعینات اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔ فرانس کی جانب سے اس معاہدے کیلئے بولے جانے والے جھوٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

خیال رہے کہ امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان ''آکوس'' نامی ایک دفاعی معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت آسٹریلوی حکومت کو ایٹمی اسلحہ اور ایندھن سے لیس آبدوزیں فراہم کی جائیں گی بلکہ ان کی ٹیکنالوجی کو بھی منتقل کیا جائے گا۔

اس معاہدے نے فرانس کو اربوں ڈالرز کا نقصان پہنچایا ہے کیونکہ یہ معاہدہ پہلے اس کیساتھ کیا جانا تھا لیکن امریکا کی وجہ سے اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس معاہدے میں انگلینڈ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس سیکیورٹی معاہدے کا مقصد ساؤتھ چائنا سی میں بڑھتے ہوئے چینی اثرورسوخ کو کم کرنا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے تسلیم کیا ہے کہ آکوس ایک ایسا سنجیدہ بحران ہے جو اتحادیوں کے درمیان پیدا ہو چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہم نے امریکا میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ دونوں ملکوں کی دوستانہ تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اور چارہ نہیں تھا، ہمیں یہ سنجیدہ اقدام اٹھانا پڑا، اس سے دنیا کو اندازہ ہوگا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والا بیان کس قدر شدید ہو چکا ہے۔

انہوں نے امریکا اور آسٹریلیا کے درمیان دفاعی معاہدے کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں نے ہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ ہم دونوں ممالک میں تعینات اپنے سفیروں کو واپس بلا کر صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

اپنے انٹرویو میں انہوں نے برطانیہ کو ''موقع پرست'' قرار دیا لیکن کہا کہ فرانس نے وہاں سے اپنا سفیر واپس بلوانے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی فی الحال اس کی ضرورت محسوس کی ہے۔