غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کی بڑی شکست ہوگی: اسرائیلی وزیراعظم

غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کی بڑی شکست ہوگی: اسرائیلی وزیراعظم

بیروت : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ جب تک حماس کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاتا اور تمام مغوی واپس نہیں آتے، اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائی بند نہیں کرے گا۔

ایک ٹیلی ویژن خطاب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گیا تو نہ صرف یہ ایک کمزوری کا تاثر دے گا بلکہ مستقبل میں غزہ میں دوبارہ کسی کارروائی کا راستہ بھی بند ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی حکومت کا غزہ میں برقرار رہنا اسرائیل کیلئے ایک "بڑی شکست" کے مترادف ہوگا۔

ان کے مطابق، حماس صرف جنگ بندی نہیں بلکہ اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا مطالبہ کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں اسے بھاری غیرملکی امداد ملے گی، اور وہ دوبارہ مسلح ہونے کے قابل ہو جائے گی۔

نیتن یاہو نے خبردار کیا کہ اگر جنگ حماس کی شرائط پر ختم کی گئی تو یہ پیغام جائے گا کہ اغواء اور دباؤ کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی دانشوروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو ان کے مطابق، حماس کا بیانیہ دہرا رہے ہیں۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے خطاب کے آخر میں ایران کے جوہری پروگرام پر بھی بات کی، اور کہا کہ وہ تہران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے اپنے مؤقف پر قائم ہیں اور کسی بھی دباؤ میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مصنف کے بارے میں