پاکستان کا آئندہ مالی سال میں وفاقی بجٹ خسارہ 7,222 ارب روپے ہونے کا امکان

پاکستان کا آئندہ مالی سال میں وفاقی بجٹ خسارہ 7,222 ارب روپے ہونے کا امکان

اسلام آباد: وزارت خزانہ نے 2025-2026 کے مالی سال کے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7,222 ارب روپے لگایا ہے، جو کہ جی ڈی پی کا 5.5 فیصد بنتا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس ترقیاتی منصوبوں، دفاعی اخراجات، تنخواہیں، پینشنز، سبسڈیز اور دیگر اخراجات کے لیے صرف 2,225 ارب روپے بچنے کی توقع ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کو قرضوں کا سہارا لینا پڑ سکتا ہے۔

صوبوں کے سرپلس کو شامل کرنے کے بعد مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ 5,862 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 4.4 فیصد کے برابر کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں سے صوبوں کو 8,780 ارب روپے کی منتقلی کے بعد وفاقی حکومت کو 10,331 ارب روپے کی خالص آمدنی حاصل ہوگی۔

آئندہ مالی سال میں وفاقی حکومت کی متوقع آمدنی 19,111 ارب روپے ہے، جس میں 15,270 ارب روپے ایف بی آر کی ٹیکس آمدنی اور 3,841 ارب روپے نان ٹیکس آمدنی شامل ہے۔ تاہم، وفاق کو 8,106 ارب روپے سود کی ادائیگیاں کرنی ہوں گی، جس کے بعد وفاقی حکومت کے پاس باقی اخراجات کے لیے صرف 2,225 ارب روپے بچیں گے۔

آئندہ مالی سال میں وفاقی حکومت کے کل اخراجات کا تخمینہ 17,553 ارب روپے ہے۔ ان اخراجات میں سب سے زیادہ رقم سود کی ادائیگیوں کے لیے مختص ہوگی، جبکہ باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی منصوبے، سبسڈیز اور گرانٹس شامل ہوں گے۔

یہ مالی سال وفاقی حکومت کے لیے مالیاتی مشکلات کا سامنا کر سکتا ہے، اور قرضوں پر انحصار میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔