بلوچستان: قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر کئی ہیوی ویٹ سیاستدان میدان میں 

بلوچستان: قومی اسمبلی کی 16 نشستوں پر کئی ہیوی ویٹ سیاستدان میدان میں 

کوئٹہ : بلوچستان میں قومی اسمبلی کی 16 نشستوں کے لئے کئی ہیوی ویٹ سیاست دان میدان میں موجود ہیں ۔ مولانا فضل الرحمان پہلی  بار بلوچستان سے قومی اسمبلی کا الیکشن  لڑرہے ہیں ۔ کئی پارٹیوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے باجود کئی اہم رہنما آمنے سامنے ہیں۔ 

نیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے صوبے جس میں قومی اسمبلی کی سب سے کم نشستیں ہیں بلوچستان میں بھی انتخابی دنگل سج گیا۔ بلوچستان میں سیاسی کھلاڑی مخالف  کو چت کرنے کو بیتاب  ہیں۔ 

 حلقہ این اے 253  میں شاہ زین بگٹی کا سرفرازبگٹی سے مقابلہ ہوگا۔سرفراز بگٹی کو  پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل  ہے۔  این اے 254 پر بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر خالد مگسی کا جے یو آئی کے نظام الدین لہڑی سے مقابلہ ہے۔

این اے 255 پر مسلم لیگ ن کے جام کمال کا ایک بار پھر سابق ایم این اے اسلم بھوتانی سے جوڑ  پڑے گا۔ اسلم بھوتانی 2018 کی طرح اس بار بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہےہیں۔

این اے 260 پرسردار فتح محمد محمد حسنی کا اس بار جے یو آئی کے عثمان بادینی سے ٹاکرا ہے۔ فتح محمد حسنی اس  بار مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر میدان میں اترے ہیں۔

این اے 261 میں جے یو آئی کے مولانا عبدالغفور حیدری کا پیپلزپپارٹی کے امیدوار اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان  سردار ثناء اللہ زہری کے ساتھ بڑا مقابلہ متوقع ہے۔

این اے 262 پر بلوچستان اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر جے یو آئی کے ملک سکندر  اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سیف اللہ کاکڑ آمنے سامنے ہیں۔۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کوئٹہ کے حلقہ این اے 263 سے  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سالار خان کاکڑ کے مقابلے میں  میدان میں ہیں۔

این اے 264 پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے اختر مینگل کا مقابلہ پیپلزپارٹی نے  جمال خان رئیسانی  سے ہوگا جبکہ این اے 265 پرمولانا فضل الرحمان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ظہور احمد آغا سے ہوگا۔

مصنف کے بارے میں