مجھے کچھ ایسی چیزیں کرنے کا کہا گیا جو مجھے قبول نہیں تھیں: سابق چیئرمین نیب

مجھے کچھ ایسی چیزیں کرنے کا کہا گیا جو مجھے قبول نہیں تھیں: سابق چیئرمین نیب
سورس: File

اسلام آباد : چیئرمین نیب کے استعفیٰ کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ آفتاب سلطان نے استعفی کی وجوہات بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ مجھے کچھ ایسی چیزیں کرنے کا کہا گیا جو مجھے قبول نہیں تھیں۔ 

سابق چیئرمین کا موقف ہے کہ میں شرائط کےساتھ کام جاری نہیں رکھ سکتا۔ میرا استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے اور ہمارا اختتام اچھے موڑ پر ہوا ہے،وزیراعظم نے میرے لیے نیک خواہشات کااظہار کیا۔

مستعفی ہونے والے چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کہاہے کہ مجھے کہا گیا کہ فلاں بھائی کوچھوڑ دو۔ نیب افسران صرف قانون کی سنیں اور کسی کی مداخلت برداشت نہ کر دیں۔مجھے کہا گیا کہ فلاں بھائی کوچھوڑ دو،ملک کے دو صوبوں میں آئین کے مطابق انتخابات کرائیں،آنے والی نئی حکومتوں کو تسلیم کریں۔

آفتاب سلطان سابق سربراہ آئی بی تھے۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت مکمل ہونے پر گزشتہ سال جولائی میں تین سال کے لیے  چیئرمین قومی احتساب بیورو  کاعہدہ سنبھالا تاہم وہ اپنی متعین کردہ مدت سے قبل ہی مستعفی ہوگئے۔

آفتاب سلطان سات ماہ تک چیئرمین نیب رہے ۔ ان کے دور میں نیب ترمیم کے بعد کئی اہم شخصیات کے کیسز ختم ہوئے۔ متعدد کیسز واپس بھجوائے گئے تاہم آفتاب سلطان ان فیصلوں سے متفق نہیں تھے ۔