اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز : پاکستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی،سیف اللہ سولنگی نے دو گولڈز سمیت چار تمغے جیت لیے

 اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز : پاکستانی کھلاڑیوں کی شاندار کارکردگی،سیف اللہ سولنگی نے دو گولڈز سمیت چار تمغے جیت لیے
سورس: File

برلن: پاکستان کے پاور لفٹر سیف اللہ سولنگی نے اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔   برلن میں ہونے والے اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں دو گولڈز سمیت چار تمغے جیت لیے۔

سیف اللہ سولنگی نے پاور لفٹنگ ایونٹ میں ایک گولڈ میڈل بیک اسکواٹ میں 90 کلوگرام  اور ڈیڈ لفٹ میں 115 کلوگرام وزن اٹھا کر ایک اور گولڈ میڈل جیتا اور پھر مشترکہ  ایونٹ میں انہوں نے 245 کلوگرام وزن اٹھا کر سلور میڈل حاصل کیا۔ انہوں نے بینچ 40 کلوگرام ویٹ لفٹنگ میں کانسی کا تمغہ بھی جیتا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی سماجی رابطے کی ویبسائٹ  ٹویٹر  پر سیف اللہ کو ان کی شاندار کارکردگی پر مبارکباد دی اور کہا کہ "برلن سے نوجوان پاکستانی سیف اللہ سولنگی کے بارے میں حیرت انگیز خبر، جس نے چار تمغوں کے ساتھ ریکارڈ بک میں جگہ بنائی۔اس نے دستے میں موجود باقی کھلاڑیوں کے لیے راستہ روشن کر دیا ہے۔"

21b35737c644db376e90b7f2eb99b8d0

ذرائع کے مطابق  اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں ، پاکستان کی ایتھلیٹس ثمینہ بی بی اور محمد بشار نے 50 میٹر ریس کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ اسکے علاوہ عمارہ براہیم نے 200 میٹر کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا جبکہ عبدالحسیب نے 800 میٹر ریس میں فیصلہ کن میں جگہ بنائی۔ فضا عباسی 200 میٹر، من بی بی 400 میٹر اور میر واعظ 1500 میٹر ریس میں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔دوسری جانب محمد لقمان اور مناہل 100 میٹر کے کوارٹر فائنل میں پہنچے جبکہ عمیر کیانی نے شاٹ پٹ سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔

قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے 87 رکنی وفد کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا جس میں مختلف صلاحیتوں کے حامل ایتھلیٹس شامل تھے۔

a0cb0b7072c97a76f267f2f59398fb9e

مزید برآں میرپور خاص سے تعلق رکھنے والی ثناء ہفتہ کی رات برلن میں 16ویں اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز کی افتتاحی تقریب میں سات مشعل برداروں میں سے ایک تھی  جسکے لیے وہ  اپنی پوری طاقت کے ساتھ دوڑیں۔

واضح رہے کہ  سپیشل اولیمپکس پاکستان کی سفیر ثروت گیلانی  اور مشیر یاسمین حیدر بھی  دستے میں شامل ہوئیں ،  ان کھیلوں کے دوران   بھی موجود تھیں اور کھلاڑیوں کا عزم بڑھاتی رہیں۔ 

مصنف کے بارے میں