کورونا کی تیسری لہر میں تیزی، این سی او سی کا اجلاس کل طلب، اہم فیصلے کیے جائیں گے

کورونا کی تیسری لہر میں تیزی، این سی او سی کا اجلاس کل طلب، اہم فیصلے کیے جائیں گے
کیپشن: کورونا کی تیسری لہر میں تیزی، این سی او سی کا اجلاس کل طلب، اہم فیصلے کیے جائیں گے
سورس: file

اسلام آباد: ملک بھر میں تیزی سے پھیلتی  کورونا وائرس کی تیسری لہر کو کنٹرول کرنے کے لیے کل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) اجلاس میں اہم فیصلے  کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں اضافے کا فیصلہ متوقع ہے۔ امتحانات کے لیے کُھلے اسکولوں کو بند کرنے کی تجویز بھی این سی او سی کے سامنے رکھی جائے گی جبکہ جن اسکولوں میں امتحانات جاری ہیں وہاں کی اکثریت میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں رپورٹ ہورہی ہیں۔

این سی او سی اجلاس میں اسمارٹ لاک ڈاؤن میں اضافے کی تجویز پر غور کیا جائے گا۔ وفاق اور صوبوں میں کورونا کے پھیلاؤ کے علاقے کو ریڈ زون میں رکھنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق متعلقہ علاقوں میں سخت اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تجویز بھی اجلاس میں زیر غور آئے گی جبکہ اسلام آباد میں دفعہ 188 لگانے کی تجویز بھی پیش کی جائے گی۔

دفعہ 188 کے تحت کورونا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے دکانداروں کو گرفتار کیا جاسکے گا، تجاویز پر حتمی فیصلہ این سی او سی کے کل ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق  ملک بھر بالخصوص وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس بڑھتے ہوئے رجحان کو مد نظر رکھتے ہوئے یوم پاکستان پریڈ کے انعقاد کے بارے میں بھی فیصلہ کرنے کیلئے اجلاس کل ہوگا۔

واضح رہے کی اسلام آباد اور پنجاب کے بڑے شہروں میں کورونا وائرس کی تیسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے۔ دونوں جگہ مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد سے اوپر چلی گئی ہے۔

دوسری طرف نیشنل کمانڈ اینڈ آُپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق عالمی وبا سے مزید 44 پاکستانی جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ گزشتہ روز 3667 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

این سی او سی کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق اموات میں حالیہ اضافے سے ملک بھر میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تیرہ  ہزار آٹھ سو ترتالیس تک جا پہنچی ہے جبکہ اس عالمی وبا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد چھ لاکھ لاکھ چھبیس ہزار آٹھ سو دو ہے۔

پاکستان میں اس وقت عالمی وبا کے فعال مریضوں کی تعداد اکتیس  ہزار ایک سو سات جبکہ پانچ لاکھ اکیاسی ہزار آٹھ سو باون افراد اس مرض سے صحت یاب ہو کر نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق عالمی وبا سے سب سے زیادہ جاں بحق ہونے والے شہریوں کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔ جہاں اب تک پانچ ہزار نو سو چوہتر افراد کو موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔

ملک کے دوسرے علاقوں کی بات کی جائے تو صوبہ سندھ میں چار ہزار چار سو اناسی، خیبر پختونخوا دو ہزار دو سو آٹھ، اسلام آباد میں پانچ سو ترتالیس، گلگت بلتستان میں ایک سو تین، بلوچستان میں دو سو تین اور آزاد کشمیر میں تین سو تیتیس افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وبائی کیسوں کی تعداد اکیاون ہزار چار سو چودہ، خیبر پختونخوا میں اناسی ہزار دو سو پینتالیس، صوبہ سندھ دو لاکھ تریسٹھ ہزار اٹھاون، صوبہ پنجاب میں ایک لاکھ ستانوے ہزار ایک سو ستتر، بلوچستان انیس ہزار تین سو ستائیس، آزاد کشمیر گیارہ ہزار چھ سو نو اور گلگت بلتستان میں چار ہزار نو سو بہتر افراد عالمی وبا میں جکڑے جا چکے ہیں۔