امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ، تحقیقات میں قاتلوں کا تعلق ”را“ سےثابت ,مودی حکومت نے ذمہ دار ”کرائے کے غنڈوں“ کو قرار دے دیا

امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کا منصوبہ، تحقیقات میں قاتلوں کا تعلق ”را“ سےثابت ,مودی حکومت نے ذمہ دار ”کرائے کے غنڈوں“ کو قرار دے دیا


واشنگٹن: امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی را کی سازش بے نقاب ہونے کے بعد مودی حکومت بری طرح پھنس گئی ہے۔ امریکا کے دباؤ پر بھارت میں ہونے والی تحقیقات میں قاتلوں کا تعلق  گجرات کے قصائی  مودی کے زیر سایہ  کام کرنے والی بھارتی خفیہ ایجنسی”را“سے" ثابت" ہوگیا ہے۔ 

رپورٹس کے مطابق مودی حکومت نے را ایجنٹوں کو بچانے کیلئے   قاتلوں کو کرائے کے غنڈوں  اور قاتلوں کا گروہ  قرار دے دیا ہے۔ 

 بھارت میں ہونے والی سرکاری تفتیش  میں  انکشاف کیا گیا ہے کہ  امریکا میں سکھ رہنما کی قتل کی سازش میں بھارتی ایجنٹ ملوث تھے جن کا تعلق  بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تھا۔  بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ان ایجنٹوں کی براہ راست سربراہی نریندر مودی کے ہاتھوں میں ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اب  پکڑے جانے پر ان قاتل ایجنٹوں کو کرائے کے غنڈے قرار دے کر سرکاری سرپرستی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے  بھارتی ایجنسی را اب (Research Analysis Wing)کی بجائے (Rogue Assassins Wing) بن چکی ہے.

بھارت کی جانب سے سازش کا اقرار دنیا میں کی گئی قتل کی وارداتوں سے پردہ اٹھا رہا ہے۔ بھارتی ایجنسی را مودی کے ہندوتوا نظریے پر عمل پیرا ہو کر شدت پسندی کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے۔ 

امریکی حکومت نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ امریکی سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کی بھارتی ایجنٹوں کے ذریعے قتل کی سازش کا انکشاف گزشتہ سال نومبر میں ہوا تھا۔

امریکی حکام کا کہنا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنٹ مذکورہ سکھ لیڈر کو قتل کرنا چاہتے تھے۔ مذکورہ سکھ لیڈر بھارتی حکومت اور نریندر مودی کی شدت پسند پالیسیوں کا سخت ترین ناقد ہے۔ 

واضح رہے کہ بھارتی حکومت خالصتان کے حامی سکھ رہنما کو کینیڈا میں قتل کر واچکی ہے جس کا انکشاف کینیڈین وزیر اعظم نے کیا تھا۔ 

اس کے علاوہ مودی کی زیر سرپرستی بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایجنٹ پاکستان میں بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک میں حصہ لینے والے متعدد کشمیری رہنماؤں کو قتل کرواچکی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں