پاکستان میں ہر پانچ میں سے 1 بچہ غذائی قلت کا شکار

پاکستان میں ہر پانچ میں سے 1 بچہ غذائی قلت کا شکار
سورس: File

لندن: نگران وزیرصحت ڈاکٹر ندیم جان  نے کہا ہے کہ پاکستان کئی سماجی شعبوں میں خاطر خواہ ترقی کے باوجود ابھی تک بچوں میں غذاییت کی کمی پر قابو پانے کیلے کوشاں ہے۔ پاکستان پیدائش کے وقت کم وزن والے بچوں کی زیادہ شرح والے ممالک میں سے ہے۔

 لندن میں ہونےوالی گلوبل  فوڈ سیکیورٹی کے سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرصحت ندیم جان نے کہا کہ  پاکستان نے غذائیت کی کمی سے متاثر ہونے سے بچانے کیلے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔پاکستان میں غذائیت کا مسئلہ حل کرنےکیلیےموجودہ دور میں ایک واضح ویژن مضبوط سیاسی عزم موجود ہے۔

وزیر صحت کا کہنا ہے کہ کمیونٹی کی سطح پر تربیت یافتہ  افرادی قوت اور جامع گورننس کی  حکمت عملی بھی موجود ہے ۔

ڈاکٹر ندیم جان کا کہنا تھاکہ پاکستان میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ غذائیت کی کمی کا شکار ہے ۔ پاکستان نے بچوں میں غذائیت کی کمی پورا کرنے کیلیے مربوط حکمت عملی تشکیل دی ہے۔غذائیت کی کمی سے ہونے والی بیماری روک تھام علاج کی مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر صحت ندیم جان  کا لندن میں ہونے والی گلوبل  فوڈ سیکیورٹی کے سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یو ایس ایڈ ایف،سی ڈی او ، بی ایم جی ایف  اور سی آئی ایف ایف کے تعاون پر ان کے شکر گزار ہیں۔اس سلسلے میں سی آئی ایف ایف یونیسف کے ذریعے  کی پاکستان کو دس ملین ڈالر کی امداد پر شکر گزار ہیں۔

مصنف کے بارے میں