اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، جس کا فوری نوٹس چیئرمین سینیٹ کو لینا چاہیے۔
خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے شبلی فراز نے کہا کہ اگر وہاں انتخابات آج کرائے جائیں تو ارکان کی چھ سالہ مدت کیسے پوری ہوگی؟ انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں، مگر اس پر عمل نہیں ہوتا، اور اگر حکومت کو اپوزیشن سے اختلافات ہیں تو ہمیں ایوان سے باہر نکال دینا چاہیے۔
شبلی فراز نے ایوان میں آئین کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ قانون شکنی سے قانون سازی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایوان میں ہونے والے انتخابات کے نتائج ابھی تک اعلان نہیں ہوئے، جو کہ آئینی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
اجلاس کے دوران کورم کی نشاندہی کی گئی، جس پر ایوان کو پانچ منٹ کے وقفے کا سامنا کرنا پڑا۔ شبلی فراز نے خیبر پختونخوا کے آئینی حقوق پر تحفظات کا اظہار کیا اور سندھ میں پیپلز پارٹی کے کینالز پر منافقانہ رویے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے بلوچستان میں بدترین حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں آمد و رفت تک محدود ہو چکی ہے۔ شبلی فراز نے پنجاب کے کسانوں کے مسائل پر بھی ایوان سے مطالبہ کیا کہ ان مسائل کا حل نکالا جائے۔
اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے خیبر پختونخوا میں فوری انتخابات کرانے کی ضرورت پر زور دیا، اور کہا کہ ایک فرنٹ لائن صوبہ اپنے آئینی حقوق سے محروم ہے۔