اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق پہلی قرارداد منظور

اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق پہلی قرارداد منظور

واشنگٹن:اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق پہلی قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے متفقہ طور پر مصنوعی ذہانت سے متعلق پہلی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی ہے، جس میں انسانی حقوق کی پاسداری، ذاتی ڈیٹا کا تحفظ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے جڑے خطرات کو مانیٹر کرنے کا کہا گیا ہے۔
اقوام متحدہ سے منظور شدہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’مصنوعی ذہانت کے نظام کا نامناسب یا بدنیتی پر مبنی ڈیزائن یا اس کی تیاری، لانچنگ اور استعمال سے ایسے خطرات لاحق ہیں جو انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ قرارداد امریکہ کی جانب سے تجویز کی گئی تھی جس کو چین سمیت 123 ممالک کی حمایت حاصل ہے۔مختلف ممالک اے آئی سے جڑے خدشات کے پیش نظر اس قسم کے اقدامات کر چکے ہیں
نومبر میں امریکہ، برطانیہ اور ایک درجن سے زائد ممالک نے پہلا عالمی معاہدہ متعارف کرایا تھا، جس میں مصنوعی ذہانت کو خطرناک عناصر سے محفوظ رکھنے پر زور دیا گیا تھا اور کمپنیوں پر زور دیا گیا کہ وہ ایسے اے آئی سسٹم تیار کریں جو محفوظ ہوں۔امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ قانون سازوں پر اے آئی ریگولیشن کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

مصنف کے بارے میں