وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی بینک اور دیگر اداروں سے اہم ملاقاتیں، معاشی تعاون پر گفتگو

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی عالمی بینک اور دیگر اداروں سے اہم ملاقاتیں، معاشی تعاون پر گفتگو

واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پاکستان کے لیے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی منظوری پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا ہے۔ یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار اجلاس کے دوران جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات میں کہی۔

ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے عالمی بینک کی جانب سے اقتصادی اصلاحات، ڈیجیٹائزیشن اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ شراکت داری فریم ورک پر جلد عملدرآمد اور اہم منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنا ضروری ہے۔

محمد اورنگزیب نے زور دیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان کی رفتار تیز کرنے کے لیے ایک مؤثر نظام قائم کیا جانا چاہیے۔ ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ نجی شعبے میں سرمایہ کاری بڑھا کر روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں۔

علاوہ ازیں، وزیر خزانہ نے ڈوئچے بینک کے وفد سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال اور مالیاتی پالیسیوں سے متعلق آگاہ کیا۔

واشنگٹن میں ان کی ایک اور اہم ملاقات موڈیز کی کمرشل ٹیم سے ہوئی، جس میں انہوں نے پاکستان کے معاشی حالات پر بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی خسارے میں کمی، مہنگائی کی شرح میں بہتری، کرنسی کے استحکام اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

علاوہ ازیں ، انہوں نے پانڈا بانڈ کے اجرا میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مستقبل میں موڈیز کے ساتھ تعاون بڑھانے پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

مصنف کے بارے میں