کینیڈین صارفین کے لیے میٹا کا بڑا اعلان 

کینیڈین صارفین کے لیے میٹا کا بڑا اعلان 

کیلیفورنیا: کینیڈا کے صارفین کے لیے میٹا نے بڑا اعلان کیا ہے۔ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے کینیڈا کے صارفین کے لئے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں تک رسائی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔  امریکی ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اعلان کیا ہے کینیڈین حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کمپنیوں کے حوالے سے بنائے گئے نئے ایکٹ کے نفاذ سے قبل کینیڈا کے صارفین کیلئے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں تک رسائی ختم کردی جائے گی۔ 


’ آن لائن نیوز ایکٹ ‘ کے نام سے بنائے گئے نئے قانون کے بل کی گزشتہ روز سینیٹ سے منظوری دی گئی اور توقع ہے کہ جلد ہی اسے باضابطہ طور پر منظور کر لیا جائے گا۔میٹا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ہم تصدیق کر رہے ہیں کہ آن لائن نیوز ایکٹ کے نافذ ہونے سے پہلے کینیڈا میں تمام صارفین کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں کی دستیابی ختم ہو جائے گی۔


یہ ایکٹ فیس بک اور گوگل جیسے پلیٹ فارمز کو تجارتی معاہدوں پر بات چیت کرنے اور خبروں کے پبلشرز کو ان کے مواد کے لیے ادائیگی کرنے پر مجبور کرنے کے قوانین کا خاکہ پیش کرتا ہے جو کہ 2021 میں آسٹریلیا میں منظور کیے گئے ایک اہم قانون کی طرح ہے۔گوگل کاکہنا ہے کہ کینیڈا کا قانون آسٹریلیا اور یورپ میں نافذ کردہ قانون سے زیادہ سخت ہے اور اس نے خدشات کو دور کرنے کے لیے ترامیم کی تجویز پیش کی ہے جبکہ گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ناقابل عمل ہے۔

رواں ماہ کے شروع میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا میٹا اور گوگل قانون سازی کے خلاف مہم چلاتے ہوئے دھمکانے والے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔

نیوز میڈیا الائنس گلوبل انڈسٹری گروپ کی صدر ڈینیئل کوفی نے ایکٹ کی منظوری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کی پارلیمنٹ کو بگ ٹیک کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے سراہا جانا چاہیے۔واضح رہے کہ یہ ایکٹ ایوان اور سینیٹ دونوں سے منظور ہونے کے بعد شاہی منظوری کا منتظر ہے اور شاہی منظوری کے بعد اسے نافذ ہونے میں چھ ماہ لگیں گے۔

مصنف کے بارے میں