'ایس او پیز پر عملدرآمد سے پنجاب میں کورونا کی شرح کم ہونے لگی'

'Implementation of SOPs reduces corona rate in Punjab'
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد سے پنجاب میں کورونا وائرس کی شرح کم ہونے لگی ہے۔ پہلی بار رپورٹ کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم ہوئی۔ لاہور میں مثبت کیسز کی شرح 2 اعشاریہ چار فیصد ہو چکی ہے۔

یاسمین راشد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صحتیابی کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ہر قسم کی تجارتی سرگرمیوں کی رات 8 بجے تک کی پابندی ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمضان کے آخری ہفتہ میں لاک ڈاؤن کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ عید کے بعد سے کورونا کیسزکی تعداد میں کمی دیکھی گئی۔ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 28 ہزار 973 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے کورونا کے 901 کیسز سامنے آئے جبکہ 29 اموات رپورٹ ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ راجن پور، لیہ، وہاڑی، چکوال، گجرات، ننکانہ، لودھراں میں کورونا شرح 8 فیصد جبکہ راولپنڈی میں 3 فیصد ہو گئی ہے۔ کورونا سینٹرز کے حوالے سے راولپنڈی سے کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں آئی۔

ڈاکٹرز یاسمین راشد نے کہا کہ جمز اور تفریحی پارک مکمل بند ہیں۔ ہر قسم کی تجارتی سرگرمی رات 8 بجے بند ہو جاتی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ چل رہی ہے جبکہ کھیلوں کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے۔ سیاحتی مقامات ایس او پیز کےساتھ کل سے کھل رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ ماسک پہننے سے 72 فیصد افراد وبا سے بچ سکتے ہیں۔ حفاظتی تدابیر کے ساتھ ویکسی نیشن بھی ضروری ہے۔

صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ کورونا مریض کا علاج مکمل مفت علاج ہوتا ہے۔ کل ایک لاکھ 28 ہزار لوگوں کو ویکسین لگائی گئی۔ ویکسین کے حوالے سے بہت طعنے سنے، کہا گیا کہ خیراتی ویکسین لوگوں کو لگائی گئی۔ پنجاب میں 28 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگ چکی۔