ملک میں جاری ہیٹ ویو کی لہر جون کے آخری ہفتے تک برقرار رہنے کا امکان

ملک میں جاری ہیٹ ویو کی لہر جون کے آخری ہفتے تک برقرار رہنے کا امکان

اسلام آباد:وزیرٍِ اعظم کی معاونِ خصوصی برائے ماحولیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے خبردار کیا ہے کہ  ملک میں جاری ہیٹ ویو کی لہر جون کے آخری ہفتے تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو کے پہلے اسپیل کا آغاز ہوگیا ہے جو جون کے آخری ہفتے تک جاری رہے گا،مئی اور جون میں ہیٹ ویو کے 3 سلسلے ہوں گے۔

ملک کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو کے پہلے اسپیل کے آغاز کے ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ظاہر کردیا ہے اور موجودہ ہیٹ ویو کی لہر جون کے آخری ہفتے تک برقرار رہنے کی پیش گوئی بھی کردی۔

کراچی میں گرمی کی شدت برقرار ہے، شہر میں پارہ 39 ڈگری تک پہنچ گیا، شہری انتظامیہ کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ہیٹ ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں۔

  

ملک کے دیگر حصوں کی طرح لاہور میں بھی سورج خوب آگ برسارہا ہے، محکمہ موسمیات نے لاہور میں بھی گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان ظاہر کردیا، جب کہ لاہور اور فیصل آباد میں درجہ حرارت 44 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔

اس کے علاوہ سندھ کے علاقے موہنجودڑو اور دادو میں درجہ حرات 49 ڈگری، سکھر اور نوابشاہ میں 48 ، حیدر آباد میں 46 ڈگری تک پہنچ گیا ہے۔

پنجاب کے شہر بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان میں درجہ حرارت 46 ڈگری، ملتان، ساہیوال اور سرگودھا میں 45 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔

وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید نے حالیہ ہیٹ ویو پر پریس کانفرنس کے دوران خبردار کیا ہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں ہیٹ ویو کا آغاز ہوچکا ہے اور جون تک ہیٹ ویو کے  3 سلسلے ہوں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ سہر فہرست ممالک میں شامل ہے، پاکستان کا گلوبل وارمنگ میں شامل ہونا قدرتی نہیں بلکہ انسانی وجوہات کی وجہ سے ہے، ہماری فصلوں اور گلیشیرز پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، بیمار افراد گھروں میں رہیں۔

مصنف کے بارے میں