سکھوں کے قتل کا الزام: نریندر مودی کو امریکی عدالت کا سمن جاری  

US court summons Narendra Modi for killing Sikhs
کیپشن: فائل فوٹو

نیویارک: امریکی عدالت نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو سکھوں کے قتل سے متعلق کیس میں سمن جاری کر دیا ہے۔

بھارتی وزیراعظم کو یہ نوٹس سدرن ڈسٹرکٹ کورٹ نیویارک کے جج جان کرونن نے جاری کیا ہے۔

خیال رہے کہ سکھ فار جسٹس نے رواں ماہ 17 ستمبر 2021ء کو امریکی عدالت میں ایک کیس فائل کیا تھا جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت کی جانب سے جج کیتھرین پارکر کو اس مقدمے کا انچارج نامزد کر دیا گیا ہے، دونوں فریق جج کے روبرو پیش ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ ''سکھ فار جسٹس'' امریکا سمیت دنیا بھر میں سکھوں کی ایک نمائندہ تنظیم ہے جس نے نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران احتجاج کی کال بھی دے رکھی ہے۔

اس کے علاوہ امریکا میں مقیم کشمیریوں نے بھی جنرل اسمبلی میں نریندر مودی کے خطاب کے دوران مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔

سکھ تنظیم کی جانب سے دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے کسانوں پر طاقت کا بہیمانہ استعمال کیا جس سے کم از کم 600 سکھ کسان نے اپنی جانیں گنوا دیں۔

خیال رہے کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی ان دنوں امریکا کے دورے پر ہیں۔ انھیں اس دورے کی دعوت امریکی صدر جوبائیڈن نے دی تھی۔