دو ججوں پر اعتراض کے بعد جسٹس اطہر من اللہ نے فل کورٹ کی تجویز دیدی، حکومت کی حمایت 

دو ججوں پر اعتراض کے بعد جسٹس اطہر من اللہ نے فل کورٹ کی تجویز دیدی، حکومت کی حمایت 
سورس: File

اسلام آباد: جسٹس اطہر من اللہ نے جسٹس مظاہر مندوخیل اور پی ڈی ایم جماعتوں کی طرف سے بنچ پر اعتراض کے بعد کیس کو فل کورٹ میں سننے کی تجویز دی ہے۔ 

9 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے پی ڈی ایم جماعتوں کا مشترکہ نوٹ عدالت میں پڑھ کر سنایا۔ مشترکہ نوٹ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کو بینچ سے علیحدہ کیا جائے۔ 

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ مسٹر نائیک ! آپ کا کیا خیال ہے کیوں نہ معاملہ فل کورٹ سنے۔ اس پر فاروق ایچ نائیک نے فل کورٹ کی حمایت کردی اور کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کا معاملہ فل کورٹ کو سننا چاہیے۔ 

مصنف کے بارے میں