پاکستانی جنونی ہیں، واپس گئی تو ماردیا جائے گا، بھائی فوج میں ہے لیکن میں آئی ایس آئی کی ایجنٹ نہیں، بھارت میں رہوں گی: سیما حیدر

پاکستانی جنونی ہیں، واپس گئی تو ماردیا جائے گا، بھائی فوج میں ہے لیکن میں آئی ایس آئی کی ایجنٹ نہیں، بھارت میں رہوں گی: سیما حیدر
سورس: File

نئی دہلی: سیما حیدر جو اپنے عاشق سچن کے لیے پاکستان سے بھارت کی سرحد عبور کر کے آئی تھی انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسی ماں ہیں جو امید لے کر بھارت آئی تھیں، انہیں بھارتیوں کے تعاون اور بھروسے کی ضرورت ہے۔اگر وہ پاکستان واپس گئیں تو ان کی اور ان کے بچوں کی زندگیاں برباد ہو جائیں گی۔

چار جولائی کو پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد سے ہی سیما پاکستانی جاسوس ہونے کے شبہ میں سیکیورٹی ایجنسیوں کے ریڈار پر ہے۔

 سیما نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ وہ ملک میں اپنے غیر قانونی داخلے کی تحقیقات کے باعث  اپنے شوہر اور اس  کے خاندان کےلیے پیدا ہونے والی مشکلات سے پریشان ہیں۔

پاکستانی جاسوس ہونے کے الزامات کو مسترد کر تے ہوئے سیما نےسچن کی بے گناہی کا دفاع کیا۔ سیما نے کہا کہ اگر میں جاسوس ہوتی تو اتنی مشکلات سہنے کے بعد  ملک سے بھاگ جاتی لیکن میں بھارت میں  رہنا چاہتی ہوں۔  

 دوران انٹرویوسیما نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ ان سے انتہائی سخت سوال پوچھے گئے اور  وہ تھک چکی ہیں، سچن بہت بھولا ہے اور وہ یہ سب سہ نہیں پائے گا۔

سیما نے کہا کہ میں آئی ایس آئی کی جاسوس نہیں ہوں۔ ایجنسی (یو پی کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ) نے مجھ سے پوچھ گچھ کی اور ابھی تک تفتیش کر رہی ہے۔ میں ڈی این اے ٹیسٹ کے لیےبھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ  مجھے صرف بھارتیوں کی ضرورت ہے کہ وہ مجھ پر بھروسہ کریں۔ میں جو کہہ رہی ہوں بالکل سچ کہہ رہی ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی حکومت  کو رحم کی درخواست دائر کرچکی ہیں، جس میں گریٹر نوئیڈا میں سچن کے گھر اپنے چار بچوں کے ساتھ رہنے کی اجازت مانگی ہے۔

سیما نے مزید  بتایا کہ  اس نے ہندی کسی تربیت کے ذریعے نہیں بلکہ سچن کے ساتھ اپنے تین سالہ تعلق سے سیکھی ہے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ہندوستان رہنےسے ڈرتی ہیں تو سیما نے جواب دیا کہ سچن کے لیے ان کی محبت کسی بھی خوف سے زیادہ مضبوط ہے۔  پہلے سے شادی شدہ ہونے کے باوجود وہ سچن کے بغیر زندگی گزارنے کا تصور بھی نہیں کر سکتی۔

اپنے بھائی کے پاک فوج کا حصہ ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے سیما نے کہا کہ اب وہ اپنے بھائی سے رابطے میں نہیں ہیں۔

سیما نے کہا کہ اگر وہ پاکستان واپس چلی گئیں تو انہیں کمیونٹی میں قبول نہیں کیا جائے گا، خاص طور پر اس لیے کہ اس نے مذہب تبدیل کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں پاکستان گئی تو مجھے مار دیا جائے گا۔انہوں نے پاکستانیوں کو جنونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جنونی میرے خلاف مسلسل ویڈیوز جاری کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسی ماں ہیں جو امید لے کر بھارت آئی تھیں، پاکستان واپس آنے سے ان کی اور بچوں کی زندگیاں برباد ہو جائیں گی۔

دوسری  جانب اتر پردیش کے انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) نے سچن مینا اور سیما حیدر سے متعلق دستاویزات اور آدھار کارڈ میں مبینہ طور پر تبدیلی کرنے کے الزام میں بلندسہر سے دو بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق ملزمان سچن مینا کے رشتہ دار ہیں۔

مصنف کے بارے میں