چینی شہریوں کو اپنا بھائی سمجھیں ، تحفظ نہ دیا تو وہ چلے جائیں گے،نقصان پاکستان کا ہوگا: وزیر اعظم 

چینی شہریوں کو اپنا بھائی سمجھیں ، تحفظ نہ دیا تو وہ چلے جائیں گے،نقصان پاکستان کا ہوگا: وزیر اعظم 
سورس: File

گوادر : وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ گوادر یہ پیغام دینے آئے ہیں کہ چین یہاں ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح اپنی اجارہ داری قائم کرنے نہیں آیا بلکہ وہ پاکستان کا مخلص دوست ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آیا ہے جس کا فائدہ پاکستان کے لوگوں کو ہی ملے گا۔

انھوں نے یہ بات گوادر کا دورہ کرتے ہوئے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے علاوہ وفاقی وزرا بھی وہاں موجود تھے۔

انھوں نے کہا کہ لوگ چینیوں کو اپنے بھائی سمجھیں اور اگر ہم نے ان کو سکیورٹی نہیں دی تو وہ یہاں سے چلے جائیں گے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر اور دیگر خلیجی ممالک ہمارے دوست ہیں جو کہ اچھے اور برے وقت میں ہمارا ساتھ دیتے رہے ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان میں 18، 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی جس کے خاتمے اور ہماری دیگر مشکلات کو کم کرنے میں مسلم ممالک نے ساتھ دیا لیکن چین کی اپنی صلاحیت تھی۔ چین نے ہزاروں میگاواٹ کا پن بجلی اور تھرمل پاور کے منصوبے لگائے ۔چین نے ہماراہاتھ تھاما اورسعودی عرب نے ڈیڑھ ڈالر دیا۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے بتا دیں کہ ہم ایسے دوست ممالک کا ساتھ دیں یا ان کو اپنے سے دور کریں۔

وزیر اعظم  نے کہا کہ جو چینی سرمایہ کاری ہو رہی ہے وہ یہاں کی ترقی کے لیے ہو رہی ہے اور یہ سب کچھ پاکستان کی ترقی کے لیے ہے۔ ہم 75 سال میں اپنے پاﺅں پرکھڑے نہیں ہو سکے۔ چین نے دو ارب ڈالر سے زائد کے اچھے شرائط پر قرضہ دیا۔ ہم کب تک قرضہ لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے وزیر اعظم سے میری ایک گھنٹہ بات ہوئی۔ پونے گھنٹے تک بات چیت کے دوران چینی وزیراعظم نے مجھے کہا کہ آپ سے پہلی بار گفتگو ہوئی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ آپ ہچکچا رہے ہیں۔میں نے چینی وزیر اعظم کو انگریزی میں کہا کہ آپ یہ سمجھیں گے یہ اچھے دوست ہیں کہ پھر کشکول لے کر آئے ہیں۔ انھوں نے ایک مرتبہ پھر ہمیں اچھی شرائط پر خطیر رقم کا قرض دیا۔

انھوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک بات ہے کہ دوست آکر مدد کریں اور پھر دشمنان پاکستان ان کے انجنیئروں کو نشانہ بنائیں ۔یہ ہو نہیں سکتا۔ اس کی نہ مجھے اجازت دینی چائیے اور نہ آپ کو۔خدانخواستہ ایسی بات نہیں کہ چین ایسٹ انڈیا کمپنی کی طرح یہاں اپنی اجارہ داری قائم کر رہا ہے۔ قطعاً ایسی بات نہیں ہے بلکہ چین ہمارامخلص دوست ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سرمایہ کاری، کروڑوں لوگوں کو روزگار دینے کی ضرورت ہے اور جو لوگ اس سلسلے میں ہماری مدد کریں اور بدلے میں ہم یہ رویہ اختیار کریں کہ ان کے انجینیئروں اور کارکنوں کو ماریں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ کسی کو الزام نہیں دینا چاہتے ہیں لیکن ایسا کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں جو یہاں دوست ممالک کے خلاف آکر کسی کو آلہ کار بناتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کرنے والا کوئی دوست ملک ہو یا کوئی اور ملک ہو ہمیں ان کے لوگوں کو اپنا مہمان سمجھنا چاہیے اور ان کا اسی طرح تحفظ کرنا چاہیے جس طرح ہم اپنا اور اپنے بچوں کی تحفظ کرتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں