خیبر پختونخوا حکومت نے  1754 ارب روپے کا بجٹ پیش  کردیا ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فی صد اضافہ ، مزدور کی کم از کم اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار کرنے کی منظوری 

خیبر پختونخوا حکومت نے  1754 ارب روپے کا بجٹ پیش  کردیا ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فی صد اضافہ ، مزدور کی کم از کم اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار کرنے کی منظوری 

پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے  1754 ارب روپے کا بجٹ پیش  کردیا ۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فی صد اضافہ ، مزدور کی کم از کم اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار کرنے کی منظوری دے دی ۔


پنشن کیلئے 166ارب ، محکمہ پولیس کیلئے 3ارب ، جیل خانہ جات کیلئے25کروڑ   مختص کئے گئے ہیں۔ ضم اضلاع کیلئے 144ارب روپےرکھے گئےامن و امان کیلئے 140ارب 62کروڑ،صحت کارڈ کیلئے 28 ارب سے زائد کے فنڈز مختص کئے گئے ۔

صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم نے بجٹ تقریر میں کہا پی ٹی آئی کے منصوبوں نے معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا، عوام کو سستی اور معیاری صحت کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کا اولین فرض ہے۔

اجلاس کی صدارت سپیکر بابر سلیم سواتی کر  رہے تھے۔وزیرخزانہ خیبر پختونخوا آفتاب عالم نے بجٹ پیش کیا، اس موقع پر  وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور ایوان بھی میں موجود تھے۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ 30 ڈگری کالجز کرائے کی عمارتوں میں قائم کرنے کا منصوبہ ہے، وفاقی ٹیکس محصولات 902 ارب51 کروڑ روپے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ کیلئے قابل تقسیم محاصل کا 1 فیصد 108 ارب 44 کروڑ روپے ہے، تیل و گیس کی رائیلٹیز اور سرچارج کی مد میں براہ راست منتقلی 42 ارب96 کروڑ روپے ہے، ونڈ فال لیوی آن آئل 46ارب83 کروڑ روپے ہے جبکہ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں محصولات " موجودہ سال" 33 ارب 10 کروڑ روپے ہیں۔

وزیرخزانہ خیبرپختونخوا آفتاب عالم نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت ضم اضلاع کا سالانہ حصہ 262 ارب روپے بنتا ہے، صوبے کو 262 میں سے صرف 123 ارب روپے ملے ہیں، خیبرپختونخوا کو 139 ارب روپے کے سالانہ خسارے کا سامنا ہے، ہر سال صوبہ کو واجب الادا رقم اپنے حصہ کے مقابلہ میں کم ملتی ہے۔

وزیرخزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہوٹلوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 6 فیصد کر دی گئی ہے، ریسٹورنٹ انوائس منیجمنٹ سسٹم کا استعمال تمام ہوٹلوں کیلئے لازمی قرار دیا گیا ہے۔
وزیرخزانہ خیبرپختونخوا آفتاب عالم نے بتایا کہ کمرشل پراپرٹی پر ٹیکس ماہانہ کرایہ کا 16 فیصد سےکم کرکے 10 فیصد کرنے کی تجویز ہے جبکہ شعبہ صحت سے منسلک کاروباروں پر ٹیکس 16 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کیا جارہا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ بھاری وفاقی ٹیکس کے باعث لوگ جائیداد کی منتقلی کیلئے اسٹامپ پیپر استعمال کرتے ہیں، جائیداد منتقلی پر صوبائی ٹیکسز کو 6.5 فیصد سے کم کرکے 3.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے عوام کو جائیداد کی منتقلی پر 3 فیصد ٹیکس ریلیف ملے گا۔

مصنف کے بارے میں