نیب کے بیان اور دلائل کی روشنی میں نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے جاتے ہیں: احتساب عدالت، تحریری فیصلہ جاری

نیب کے بیان اور دلائل کی روشنی میں نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے جاتے ہیں: احتساب عدالت، تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد : نوازشریف کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کیس میں آج ہونے والی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا ہے۔فیصلہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے جاری کیا ہے۔ 

چار صفحے پر مشتمل تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی جانب سے ضم شدہ پراپرٹی بحال کرنے کی درخواست دائر کی گئی جس کے تحت نیب کو نوازشریف کی ضم شدہ پراپرٹی بحال کرنے سے متعلق درخواست پر آئندہ سماعت کے لیے نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔‘

فیصلے کے مطابق ’نوازشریف کی حاضری کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے تھے جس پر وہ عدالت میں پیش ہوئے۔‘

تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ ’نیب کے مطابق نوازشریف کی گرفتاری درکار نہیں، وارنٹ کا مقصد عدالت حاضری تھا جو مکمل ہو گیا۔ نیب کے بیان اور دلائل کی روشنی میں نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری معطل کیے جاتے ہیں۔‘

فیصلے کے مطابق ’نوازشریف ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے لیے تیار ہیں۔ نوازشریف کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا جاتا ہے۔‘

فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ حاضری سے استثنا کےلیے نوازشریف کے پلیڈر مقرر کرنے کی درخواست بھی دائر کی گئی ہے۔ وکیل صفائی کے مطابق نوازشریف بیمار ہیں، ہر سماعت پر عدالت پیش نہیں ہوسکتے جس کے باعث عدالتی کارروائی تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔‘

نواز شریف کی جانب سے رانا محمد عرفان کو ان کا پلیڈر مقررکیا گیا ہے۔فیصلے میں بتایا گیا کہ نیب پروسیکیوٹر کے مطابق پلیڈر کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں اور نوازشریف کی جانب سے رانا محمد عرفان ہر عدالتی پیشی پر حاضر ہو سکتے ہیں۔

نوازشریف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کی گئی ہے۔

مصنف کے بارے میں