پاکستان اور چین پاورسیکٹر میں بجلی کے ریٹ تبدیل نہ کرنے پر متفق

پاکستان اور چین پاورسیکٹر میں بجلی کے ریٹ تبدیل نہ کرنے پر متفق

اسلام آباد : پاکستان اور چین نے پاور سیکٹر کے معاہدوں میں  ٹیرف تبدیل نہ کرنے پر اتفاق کرلیا ۔دونوں ملکوں کے درمیان  ٹیکس کی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور داسو بس سانحے  کے حملہ آوروں کو جلد  گرفتار کرکے کارروائی کافیصلہ کرلیا گیا۔

تفصیلات  کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان یہ فیصلہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا۔

 اجلاس میں 6 ارب ڈالر سے زیادہ کے مین لائن ریلوے ٹریک (ایم ایل-1) کے انتظامات کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی جبکہ صنعتی تعاون پر ایک فریم ورک معاہدہ طویل عرصے سے التوا کا شکار ہے ۔ 

چینی بجلی کے شعبے کے واجبات ایک ارب 40 کروڑ ڈالر (تقریبا230 ارب روپے) سے بڑھنے اور  خودکار ادائیگیوں کے لیے ریوالونگ فنڈ کی تشکیل اور معاہدوں پر دستخط کے بعد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافے پر مشتعل ہیں۔

پاکستان گردشی قرضوں کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے دیگر آئی پی پیز سے حاصل کردہ ٹیرف رعایت کے مطابق مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے آزاد پاور پروڈیوسرز کے لیے ٹیرف ڈھانچے میں تبدیلی کی کوشش کررہا تھا۔

خیال رہے کہ جے سی سی کا اجلاس سال میں دو مرتبہ ہونا ضروری ہے جو نومبر 2019 سے نہیں ہوسکا تھا، اس سے پہلے 16 جولائی کو طے ہونے والی میٹنگ آخری لمحے میں منسوخ کر دی گئی اور دوبارہ طے شدہ اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہوا۔

چین کے نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) کے نائب چیئرمین نِنگ جیزے نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔