محرم الحرام میں ایک دوسرے کے مسالک اور نظریات کا احترام کیا جائے، مولانا طاہر محمود اشرفی

Respect each other's creeds and ideologies in Muharram, Maulana Tahir Mahmood Ashrafi
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے اپیل کی ہے کہ محرم الحرام میں ایک دوسرے کے مسالک اور نظریات کا احترام کیا جائے۔ پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کواپنے مذہب اورعقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق ہے۔ محرم سے قبل سوشل میڈیا کےحوالے سے طریقہ کار طے کیا جائے گا۔

مولانا حافظ طاہر محمود اشرفی نے متحدہ علما بورڈ میں علامہ محمد حسین اکبر سمیت دیگر علما کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کا معاملہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا عالمی دنیا کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت،فوج اور سیکیورٹی اداروں کیخلاف مسلح جدوجہد بغاوت کے زمرے میں آتی ہے جو شرعا حرام ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج اور سلامتی کے اداروں کی ملک و قوم کے لئے قربانیاں اور جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی مذہب اور مسلک کے مقدسات کی توہین کرنے کی اجازت نہیں کی جائیگی۔ کسی فرد کو دوسروں کو کافر قرار دینے کا حق نہیں ہے۔ پاکستان میں بسنے والے تمام شہریوں کو اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کا حق ہے جبکہ خواتین کو وارثت میں ان کا حق شریعت نے دیا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ایسا جہاد جس میں قتال ہو اس کا اختیار صرف حکومت کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاستدانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کشمیر پوری قوم کا مسئلہ ہے، خدارا اسے متنازعہ نہ بنائیں، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس سے کوئی غداری نہیں کرسکتا۔

مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کا مسئلہ پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے۔ کشمیریوں کا معاملہ حل کرنا عالمی دنیا کی ذمہ داری ہے۔ سیاستدانوں سے درخواست کروں گا کہ کشمیر پر کوئی ایسی بات نہ کریں جن سے دشمن خوش ہوں۔ بعض سیاستدان بلا وجہ کشمیر کے مسئلے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔