امریکا کا فلسطینیوں کیلئے مقبوضہ بیت المقدس میں دوبارہ قونصلیٹ کھولنے کا اعلان

امریکا کا فلسطینیوں کیلئے مقبوضہ بیت المقدس میں دوبارہ قونصلیٹ کھولنے کا اعلان
کیپشن: امریکا کا فلسطینیوں کیلئے مقبوضہ بیت المقدس میں دوبارہ قونصلیٹ کھولنے کا اعلان
سورس: فوٹو/سوشل میڈیا

بیت المقدس: امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن فلسطین کے دورے پر پہنچے جہاں ان کی صدر محمود عباس اور اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات ہوئی۔ اینٹونی بلنکن نے فلسطینیوں کے لئے مقبوضہ بیت المقدس میں دوبارہ قونصلیٹ کھولنے کا اعلان کیا۔

امریکی وزیر خارجہ کی صدر محمود عباس سے ملاقات میں جنگ بندی اور فلسطین کی امداد سے متعلق امور زیر بحث آئے۔ انہوں نے فلسطین کو 7 کروڑ پچاس لاکھ ڈالر امداد دینے کا اعلان بھی کیا جبکہ یہ بھی کہا کہ بیت المقدس میں امریکی قونصلیٹ دوبارہ کھولا جائے گا جو سابق صدر ٹرمپ نے 2019ء میں بند کر دیا تھا۔

اینٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم بنامین نیتن یاہو سے بھی ملاقات کی جس میں سیز فائر کے ساتھ ساتھ ایران ایٹمی ڈیل کا معاملہ بھی زیر بحث رہا۔ امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اسرائیل کے دفاع کے حق کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ پریس کانفرنس میں بھی دھمکیاں دیتے رہے۔ نیتن یاہو نے کہا اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی تو اسرائیل بھرپور جواب دے گا اور امید ہے کہ امریکا دوبارہ ایران ایٹمی ڈیل کا حصہ نہیں بنے گا۔

دوسری جانب دنیا کے سب سے بڑی سوشل میڈیا کمپنی فیس بک اور واٹس ایپ کی جانب سے فلسطینیوں کی سینسر شپ کا عمل جاری ہے۔ واٹس ایپ نے متعدد فلسطینی صحافیوں کے اکاؤنٹ بلاک کر دیئے ہیں جن میں عرب چینل کیلئے غزہ کے بیوروچیف اور امریکی خبر رساں ادارے سے منسلک 17 صحافی بھی شامل ہیں۔