سائفر کیس:پیش ہونے کیلئے مہلت ختم ہونے پر وکلا صفائی کا گواہان کی جرح کرنے کا حق ختم کرنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ

سائفر کیس:پیش ہونے کیلئے مہلت ختم ہونے پر وکلا صفائی کا گواہان کی جرح کرنے کا حق ختم کرنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ

راولپنڈی:آفیشل سیکر ٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں پیش ہونے کے لیے دو مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پر وکلا صفائی کا گواہان کی جرح کرنے کا حق ختم کرنے کی استدعا  پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ 

آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت وکلاء صفائی کے پیش نہ ہونے پر شدید برہم کہا آپ پہلے بھی التوا لے چکےہیں آج کوئی ایک وکیل تو پیش ہوتا۔ پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے موجودہ صورتحال میں عدالت سے وکلاء صفائی کا جرح کا حق ختم کرنے کی استدعا کردی۔ عدالت نے وکلا صفائی کو پیش ہونے کیلئے دو مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ سائفر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔ سماعت کے دوران ملزمان کے وکلاء عدالت پیش نہ ہوئے، عدالت نے وکلا صفائی کو پیش ہونے کے لیے دو مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 
 ملزمان کے وکلا کو عدالت پیشی کیلئے دو مرتبہ مہلت دی گئی۔سماعت کے دوران ملزمان کے وکلاء عدالت پیش نہ ہوئے۔ملزمان کے سینیئر وکلا کے معاون قمر عنایت راجہ اور خالد یوسف عدالت پیش ہوئے۔


عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کے سینیئر وکلاء کدھر ہیں؟


پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت میں کہا کہ اگر وکلا صفائی روز نہیں ائیں گے روز التوا لیں گے تو ہمیں کس بات کی سزا ہے کہ روزانہ صبح صبح ا جائیں،بعض گواہان جرا کیلئے دبئی سے آکر پاکستان بیٹھے ہوئے ہیں روزانہ عدالت پیش ہوتے ہیں۔ آج بھی التوا کی درخواست دائر کر رہے ہیں پتہ نہیں سینیئر کونسل کب ائیں گے،وکلاء صفائی جرح کرنے سے کتراتے اور تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں۔ 

پی ٹی آئی وکلا کے معاون وکیل نے عدالت میں بتایا کہ سکندر ذوالقرنین کے دانت کی سرجری ہے، ایسا معاملہ نہیں کہ ہم جان بوجھ کر التوا مانگ رہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اپ تین مرتبہ پہلے بھی التوا لے چکے کوئی ایک وکیل تو  آج حاضر ہوتا، یہ سارے سرکاری ملازمین ہیں کچھ بیرون ملک سے جرح کے لیے ائے بیٹھے ہیں۔میں بطور جج صبح نو بجے کا آیا بیٹھا ہوں اب بہت ہو گیا ملزمان خود بھی جرح کر سکتے ہیں۔ ملزمان نے فیملی سے ملاقات اور وکلا سے مشاورت کے لیے وقت مانگا عدالت نے دیا ، وکلا صفائی نے جرا کے لیے التوا مانگا عدالت نے وہ بھی دیا۔اب اپ ایک لمبی تاریخ لینا چاہتے ہیں کس بنیاد پر دیں؟۔ صبح میڈیا پبلک اور پراسیکیوشن آجاتی ہے اپ دیر سے اتے ہیں سب اپ کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔

 پراسیکیوٹر ذلفقار عباس نقوی نے کہا کہ عدالت اپنے آرڈر میں پہلے بھی تحریر کرا چکی کہ وکلا صفائی جرا سے گریز کر رہے ہیں، ملزمان کے بیان پر 16 جنوری سے جرا شروع ہونی تھی۔یو اے ای سے سفیر جرح کے لیے ائے بیٹھے ہیں وکلاء صفائی لاہور اور اسلام اباد سےنہیں آئے۔ وکلاء صفائی کا ملزمان سے جرح کا حق ختم کیا جائے۔


عدالت  نے وکل صفائی کے معاونین کو ہدایت دی کہ اپ ساڑھے 12 بجے تک وکلا کو بلائیں نہیں تو قانون کے مطابق کاروائی کو  آگے بڑھائیں گے، 
 اپ عدالت کا اخری فیصلہ بھی پڑھ لیں۔


دوران سماعت پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا و کلاسفائی جان بوجھ کر معاملہ لٹکا رہے ہیں اپ قانون کے مطابق فیصلہ کریں گواہ روزانہ یہاں موجود ہوتے ہیں۔ معاون وکیل خالد یوسف نے کہا کہ عدالت میں سابق وزیراعظم اور وزیر خارجہ کا ٹرائل جاری ہے اور ہمیں ابھی تک جرا کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئی
پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ ساتھی وکیل جس جوش سے بات کر رہے ہیں اسی جوش کے ساتھ گواہان پر جرح بھی کر لیں۔


بعد ازاں عدالت نے عدالت نے وکلا صفائی کو پیش ہونے کے لیے دو مرتبہ کی مہلت ختم ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا

مصنف کے بارے میں