متنازعہ گولان پہاڑیوں پر امریکہ نے اسرائیلی قبضہ تسلیم کر لیا

متنازعہ گولان پہاڑیوں پر امریکہ نے اسرائیلی قبضہ تسلیم کر لیا
کیپشن: اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹرمپ کی جانب سے گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ اسرائیلی میڈیا

واشنگٹن: امریکہ نے متنازعہ گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے معاہدے پر دستخط کیے۔

معاہدے کے تحت امریکہ نے باضابطہ طور پر گولان پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کر لیا ہے۔

اس دوران اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی جانب سے گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گولان سے متعلق امریکی فیصلہ ایسے وقت میں آیا جب ایران شام میں فوجی اڈے قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

دوسری جانب شام نے گولان پہاڑیوں سے متعلق امریکی فیصلے کو ملک کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ گولان کی پہاڑیاں شام اور اسرائیل کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے جہاں اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے دوران قبضہ کیا تھا۔

گولان کی پہاڑیوں کو پانی کا ایک اہم ذریعہ مانا جاتا ہے اور انہی پہاڑوں کے چشموں سے بہنے والے پانی سے اسرائیل کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ مستفید ہوتا ہے۔