9 مئی کو  وہ ہوا جو پاکستان کا دشمن سوچ بھی نہیں سکتاتھا:وزیر اعظم پاکستان کا  صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات سے خطاب 

 9 مئی کو  وہ ہوا جو پاکستان کا دشمن سوچ بھی نہیں سکتاتھا:وزیر اعظم پاکستان کا  صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات سے خطاب 

کراچی : وزیراعظم شہباز شریف  نے کراچی میں صنعتکاروں اور کاروباری شخصیات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستانی کاروباری حضرات کو پاکستان کا ایمبیسیڈر سمجھتا ہوں۔ان کاکہنا تھا کہ   میرے نزدیک پاکستانی کاروباری حضرات  پاکستان کے ایمبیسڈر ہیں۔  کہنا چاہتا ہوں پچھلے ایک سال میں جو کچھ ہوا وہ آپ کے سامنے ہے۔

میں یہ نہیں کہتا کہ مہنگائی نہیں ہے، مہنگائی عوام کے لیے بہت زیادہ ہے۔جب ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی۔کووڈ میں گیس کی قیمتیں بہت زیادہ تھی۔گزشتہ حکومت نے ایل این جی کی قیمتیں کم ہونے پر معاہدے نہ کیے،سیلاب نے معیشت پر تباہ کن اثرات چھوڑے۔ چیئرمین ایف بی آر سے ناراض ہوں حالانکہ وہ ایک شریف آدمی ہیں۔انہوں نے کہاکہ 9مئی کو جناح ہائوس کو آگ لگا دی گئی۔ 9مئی کو پاکستان کے ساتھ بہت بڑا حادثہ ہوگیا۔

سیاسی استحکام سے معیشت مستحکم ہوتی ہے۔ہمیں برآمدات میں اضافے اور روزگارکی فراہمی کے لیے زیادہ کام کرنا ہوگا۔ہمیں برآمدات میں اضافے اور روزگارکی فراہمی کے لیے زیادہ کام کرنا ہوگا۔ہماری پوری قوم میں پوٹینشل ہے۔ 47ء کا پاکستان کہاں چلا گیا ہے؟ ۔ معاشرے کے ہر طبقے میں تقسیم نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

میں سیاست میں نہیں جانا چاہتا مجھے پتہ ہے سیاست میں کیا ہورہا ہے۔سیلاب نے معیشت پر تباہ کن اثرات چھوڑے۔چائنہ جیسی دوستی شاید ہی کبھی کسی نے دیکھی ہو۔چینی وزیراعظم نے بھی ہر ممکن تعاون کی یقینی دہانی کرائی۔9 مئی کو  وہ ہوا جو پاکستان کا دشمن سوچ بھی نہیں سکتاتھا،قوموں کی زندگیوں میں حادثے ہوتے ہیں مگر ایسا سانحہ کبھی نہیں ہوا ،پچھلی حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے مکر گئی، پوری کوشش ہے آئی ایم ایف پروگرام مل جائے  ۔