بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگی کیس، 29 نومبر کو بیرون ملک ہونگا، عدالت میں پیشی ممکن نہیں: نگران وزیر اعظم

بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگی کیس، 29 نومبر کو بیرون ملک ہونگا، عدالت میں پیشی ممکن نہیں: نگران وزیر اعظم

اسلام آباد: بلوچ طلبہ کی گمشدگی کے کیس میں عدالت میں طلبی کے معاملے پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ 29 نومبر کو بیرون ملک ہوں گے، اس لیے عدالت میں پیشی ممکن نہیں۔

نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کا کڑ کا کہنا تھا کہ  بلوچ عسکریت پسند مزدوروں اور اساتذہ کو قتل کرتے ہیں، عدالت کو چاہیے ہمیں اس معاملے پر بھی طلب کرے۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلوچ طلبہ کی جبری گمشدگی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس میں نگراں وزیرِ اعظم، وزیرِ داخلہ، وزیرِ دفاع اور وزیرِ انسانی حقوق کو طلب کر رکھا ہے۔ 

اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ  امید ہے نگراں وزیرِ اعظم، نگراں وزراء اور سیکرٹریز ٹھوس نتائج کے ساتھ عدالت میں پیش ہونگے۔ عدالت نےسیکرٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کو بھی 29 نومبر کو 11 بجے عدالت میں طلب کر رکھا ہے۔ 

مصنف کے بارے میں