تائیوان میں نیا رجحان، مشہور شخصیات کے چہرے لگا کر ”پورن ویڈیوز” بننے لگیں

Taiwanese YouTuber suspected of creating and selling deepfake porn videos
کیپشن: فائل فوٹو

تائیوان میں مشہور شخصیات کے چہرے لگا کر پورن ویڈیوز بنانے کا رجحان پروان چڑھ رہا ہے۔ جس نے ملک میں سائبر کرائم کے حوالے سے قوانین کی کمزوریوں پر سوال اٹھا دیئے ہیں۔

گزشتہ دنوں پولیس نے تائیوان کے 3 مشہور یوٹیوبر کو اس الزام میں گرفتار کیا تھا کہ وہ ڈیپ فیک پورن ویڈیوز کے ذریعے ملک کی مشہور شخصیات کے چہرے لگا کر انھیں مختلف سوشل میڈیا گروپس میں وائرل کر رہے ہیں۔

ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ ملزمان نے جن مشہور شخصیات کے چہروں کی مدد سے پورن ویڈیوز بنائیں، ان میں تائیوان کی صدر مملکت سمیت دیگر ممتاز سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔

اس اہم معاملے کی انوسٹی گیشن رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزمان پورن ویب سائٹس پر 30 سیکنڈ کی ویڈیوز لگا کر صارفین کو راغب کرتے تھے، اس کے بعد ان سے کہا جاتا تھا کہ اگر وہ اس ویڈیو کے مکمل سیکس مناظر دیکھنا چاہتے ہیں تو انھیں پیسے ادا کرنا پڑیں گے۔

جو صارفین پیسے ادا کرکے ممبرشپ حاصل کرتے انھیں چار مختلف ٹیلی گرام گروپس میں شامل کرکے یہ ڈیپ فیک پورن ویڈیوز دکھائی جاتی تھیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ سوشل میڈیا گروپس عوام میں وائرل ہو گئے۔

انوسٹی گیشن میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملزمان صارفین کو اپنی پسند کی شخصیات یا لوگوں کی پورن ویڈیوز بنانے کی بھی سہولت مہیا کرتے تھے جبکہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کی مدد سے ان ملزمان نے تقریباً 3 لاکھ 60 ہزار ڈالر کمائے۔

مصنف کے بارے میں