دینی مدارس منشیات فری ، یونیورسٹیز، کالجز اور سکول منشیات کے گڑھ ہیں: اے این ایف 

دینی مدارس منشیات فری ، یونیورسٹیز، کالجز اور سکول منشیات کے گڑھ ہیں: اے این ایف 

لاہور : اینٹی نارکوٹکس فورس پنجاب کے ریجنل ڈائریکٹر بریگیڈئر سکندر حیات نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب کے دینی مدارس منشیات فری ہیں۔ راولپنڈی کے 500 مدارس میں سے کہیں بھی منشیات فروشی کا ثبوت نہیں ملا تاہم پنجاب کی اکثر یونیورسٹیز، کالجز یہاں تک کہ سکولوں میں بھی نشہ فروخت کیا جاتا ہے۔ منشیات فروشوں کو ملکی جامعات کی عالمی درجہ بندی میں بہتری ہضم نہیں ہورہی۔اس لئے وہ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم نوجوانوں کو ٹارگٹ کر رہی ہیں۔ 

یو ای ٹی ماڈل یونائیٹڈ نیشن سوسائٹی اور یو ای ٹی اینٹی نارکوٹکس فورس کے تعاون سے منشیات کے استعمال کے نقصانات اور تدارک کے عنوان کے تحت منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ سیمینار میں ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسزپروفیسر ڈاکٹر شاہد رفیق،رجسٹرارمحمد آصف، ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرز پروفیسر ڈاکٹر آصف علی قیصر،چیف سکیورٹی آفیسرلیفٹیننٹ کرنل (ر)اعجازاحمد قریشی ٹی آئی (ایم)،ایڈوائزریو ای ٹی ایم یو این سوسائٹی ڈاکٹر علی حسین کاظم،تدریسی و انتظامی شعبہ جات کے سربراہان اور طلبا کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

بریگیڈئر سکندر حیات کا مزید کہنا تھا کہ اے این ایف منشیات فروشوں کو سخت سزائیں دینے کا بل 2005اسمبلی میں لیکر گئی۔ لیکن 2022 میں پارلیمنٹ نے سزاوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے سزائے موت کا شق نکال دی۔ ریجنل ڈائریکٹر اے این ایف کے مطابق ہر 500 میںنسے 70 افراد منشیات کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔منشیات فروشی میں زیادہ اضافہ نائن الیون کے بعد دیکھنے میں آیا۔

اے این ایف کو سالانہ 14 ملین کا بجٹ ملتا ہے لیکن صرف 6 ملین خرچ ہوتے ہیں ۔ بریگیڈیئر سکندر حیات کے مطابق چین میں کوئی بھی نشے کی حالت میں پڑا نہیں ملتا جبکہ یورپ میں جگہ جگہ نشئی موجود ہیں،ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا کہ فوڈ ڈیلیوری کی آ ن لائن ایپس، شاپنگ ایپس کے ذریعے بھی منشیات بہ آسانی سپلائی ہورہی ہیں اور اے این ایف ایسے گنہگاروں کو پکڑنے کیلئے بھی کوشاں ہے۔ 

مصنف کے بارے میں