نارویجن خاتون تمام 14 بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والی دنیا کی تیز ترین کوہ پیما بن گئیں

نارویجن خاتون تمام 14 بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنے والی دنیا کی تیز ترین کوہ پیما بن گئیں
سورس: File

کھٹمنڈو: ناروے کی ایک خاتون اور ان کے نیپالی شیرپا گائیڈ 8 ہزار میٹر (26,246 فٹ) سے اوپر کی تمام چوٹیوں کو سر کرنے والی دنیا کی تیز ترین کوہ پیما بن گئیں۔ دونوں نے آج پاکستان میں کم ترین وقت میں  K2 کو سر کیا، جو کہ صرف تین ماہ میں ان کا 14 واں بلند ترین پہاڑ ہے۔ 

 نیپالی آرگنائزنگ کمپنی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ نارویجن خاتون  کرسٹن ہریلا، 37، اور نیپال کے 35 سالہ ٹینجین (لاما) شیرپا نے K2 کا پیمانہ طے کیا، جو آٹھ دیگر گائیڈز کے ساتھ 8,611 میٹر (28,251 فٹ) پر دنیا کا دوسرا سب سے اونچا ہے۔ 

تاشی لکپا شیرپا، سیون سمٹ ٹریکس (SST) کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ وہ تمام 14 چوٹیوں کو سر کرنے والے سب سے تیز ترین  کوہ پیما بن گئے ہیں۔  تاشی نے کہا کہ چند مہینوں میں تمام 14 بلند ترین چوٹیوں پر چڑھنا ایک مشکل کارنامہ ہے، جو عام طور پر کئی کوہ پیما سالوں میں کرتے ہیں۔

انہوں نے نیپال سے تعلق رکھنے والے نرمل پورجا کو ہرا کر تیز ترین کوہ پیمائی کا ریکارڈ قائم کیا جس نے 2019 میں تمام چوٹیاں چھ ماہ اور ایک ہفتے میں مکمل کیں۔ ان کے تازہ کارنامے کی تصدیق پہاڑ پر موجود دیگر کوہ پیماؤں نے بھی کی  لیکن اس کی تصدیق گنیز بک آف ورلڈ   ریکارڈسے ہونا باقی ہے۔

دونوں کوہ پیماؤں نے 26 اپریل کو چین کے تبت کے علاقے میں شیشاپنگما کو سر کیا تھا اور اس کے بعد سے ایورسٹ، کنچنجنگا، لوٹسے، مکالو، چو اویو، دھولاگیری، مناسلو اور انا پورنا کو سر کر کے پاکستان آنے سے پہلے نیپال میں داخل ہوئے، جہاں انہوں نے نانگا پربت، گاشربرم 1 ، گاشربرم 2  اور براڈ پیک  کو K2 کو سر کرنے سے پہلے  92 دنوں میں تمام 14 کو مکمل کیا۔

مصنف کے بارے میں