اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس، افغانستان کی سابقہ حکومت کے نمائندے نے نام واپس لے لیا

 اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس، افغانستان کی سابقہ حکومت کے نمائندے نے نام واپس لے لیا
کیپشن: اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس، افغانستان کی سابقہ حکومت کے نمائندے نے نام واپس لے لیا
سورس: فائل فوٹو

نیو یارک: اقوام متحدہ میں سابق افغان حکومت کے سفیر غلام محمد اسحاق زئی نے اپنا نام واپس لے لیا ہے جس کے بعد اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موجودہ سیشن سے افغانستان کی جانب سے کس کا خطاب ہو گا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی 76 ویں جنرل اسمبلی کے شیڈول کے مطابق افغانستان کو اجلاس کے آخری روز یعنی آج خطاب کرنا ہے۔ سابق افغان حکومت کے سفیر غلام اسحاق زئی نے اس مرحلے پراپنا نام واپس لے لیا ہے لیکن اس کی کوئی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غلام اسحاق زئی کی جانب سے نام واپس لینے کے بعد اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں افغانستان کا کوئی نمائندہ خطاب نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے 20 ستمبر 2021 کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرنے دیا جائے۔

اقوام متحدہ کے قواعد و ضوابط کے تحت ایک ملک سے دو نمائندوں کے ناموں پر اقوام متحدہ کی 9 رکنی کمیٹی فیصلہ کرتی ہے جس کا اجلاس اکتوبر یا نومبر میں ہونا ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے کون خطاب کرے گا؟ ملا متقی یا اسحاق زئی اور یا پھر کوئی بھی امسال افغانستان کی جانب سے خطاب نہیں کرے گا؟