فیض آباد دھرنا کیس: جن صاحب کو بہت جمہوریت چاہیے تھی وہ اب کینیڈا سے واپس نہیں آ رہے: چیف جسٹس

فیض آباد دھرنا کیس: جن صاحب کو بہت جمہوریت چاہیے تھی وہ اب کینیڈا سے واپس نہیں آ رہے: چیف جسٹس

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے  فیض آباد دھرنا کیس میں آج کی سماعت کا حکمنامہ لکھوادیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم ابھی یہ درخواستیں نمٹا نہیں رہے ۔ سماعت یکم نومبر تک ملتوی کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم فیصلے کو درست مانتے ہیں نظرثانی نہیں چاہتے۔اٹارنی جنرل نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ 

چیف جسٹس نے ریمارکس  دیئے کہ اس دھرنے کے بعد کئی اور ایسے ہی واقعات سامنے آئے اگر اُس وقت اس فیصلہ پر عمل ہوتا تو بعد میں سنگین واقعات نہ ہوتے۔ اٹارنی جنرل کاکہناتھا کہ ہم فیصلے میں دی گئی 17 ہدایات پر عمل سے صحیح سمت میں چلیں گے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ مجھ سمیت سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ جرمنی فاشزم تھی انہوں نے تسلیم کیا۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تو کوئی تسلیم ہی نہیں کرتا۔ جتھے کی طاقت کی نفی نہیں کی گئی وہ آج بھی نافذ ہے۔ جن صاحب کو بہت زیادہ جمہوریت چاہیے تھی وہ اب کینیڈا سے واپس نہیں آ رہے؟ 

مصنف کے بارے میں