پاکستان کی سیکیورٹی مقدم ،سرحد پر موجود دہشت گرد دونوں ملکوں کیلئے خطرہ ہیں: ایرانی وزیر خارجہ 

پاکستان کی سیکیورٹی مقدم ،سرحد پر موجود دہشت گرد دونوں ملکوں کیلئے خطرہ ہیں: ایرانی وزیر خارجہ 

اسلام آباد : نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان دوست ہمسایہ ملک ہیں۔ ایران سے دیرینہ ثقافتی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات ہیں، مضبوط تعلقات دونوں ممالک کی ترقی کے لیے اہم ہیں جبکہ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی ہمارے لیے مقدم ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران باہمی مفاد کے مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ مضبوط تعلقات دونوں ممالک کی ترقی کے لیے اہم ہیں، ایران سے تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دینےکا خواہاں ہے، دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائی کی ضرورت ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دونوں ممالک سیاسی اور سیکیورٹی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں، دہشت گردی دونوں ممالک کے لیے ایک خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اور خودمختاری کا احترام اولین ترجیح ہے، ہم سرحدوں پر معاشی مواقع پیدا کرنے کے خواہاں ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان گہرا اور مضبوط سفارتی تعلق ہے۔

  

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان میں مقیم افراد کو ایک ہی قوم سمجھتے ہیں، پاکستان کے ساتھ اہم برادرانہ تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ جغرافیائی تعلقات بھی اہمیت کے حامل ہیں، پاکستان کی سیکیورٹی ہمارے لیے مقدم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ایران دہشت گردوں کو کوئی موقع نہیں دیں گے، دہشت گردوں نے ایران کوبہت نقصان پہنچایا، بارڈر پر موجود دہشت گرد دونوں ممالک کی سلامتی کےلیے خطرہ ہیں۔

ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے دوران دہشت گردی کے خلاف اقدامات پر گفتگو ہوئی، بارڈر پر موجود تجارتی مراکز کو فعال کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔

مصنف کے بارے میں