فوجی کمان کی تبدیلی مثبت پیش رفت ہے ،یہ اقتدار نہیں،کمانڈ کی تبدیلی ہے، خورشیدشاہ

فوجی کمان کی تبدیلی مثبت پیش رفت ہے ،یہ اقتدار نہیں،کمانڈ کی تبدیلی ہے، خورشیدشاہ

اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ نے کہاہے کہ فوجی کمان کی تبدیلی مثبت پیش رفت ہے،یہ اقتدار کی نہیں کمانڈ کی تبدیلی ہے۔اسلام آبادمیں میڈیاسے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے 2013 میں پہلی بار پر بلا کسی رکاوٹ سول اقتدارمنتقل کیا۔فوجی کمان کی تبدیلی کو پاکستان میں مختلف زاویوں سے دیکھا جاتا ہے۔

خورشید شاہ سے سوال کیا کیاکہ آصف زرداری کب واپس آرہے ہیں تو انھوں نے جواب دیاکہ آصف زرداری کی واپسی سے متعلق جب فیصلہ ہوا، آپ کو بتا دیا جائے۔قائد حزب اختلاف کامزیدکہناتھاکہ فوجی کمان کی تبدیلی کو سیاسی،منفی اور مثبت انداز میں دیکھا جاتا ہے۔خورشید شاہ نے صحافیوں کو کہاکہ ماضی میں فوجی تبدیلی معمول کے مطابق ہوتی رہتی توآپ اتنے سوال نہ کرتے۔ نئے آرمی چیف کی تقرری پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کا تقرر روایت کے مطابق ہوا یہ ایک کمانڈ ہے جس پر تعیناتی ایک روایت بھی ہے پاکستان میں اسے زیادہ تر سیاسی نظر سے دیکھا جاتا ہے یہ ایک طریقہ کار ہے پاکستان میں اسے منفی مثبت دونوں پہلوں سے دیکھا جاتا ہے. ملکی سرحدوں کی حفاظت پر مامور اداروں کیلئے یہ اچھا پیغام ہے.

اپوزیشن لیڈر نے پی ٹی آئی ارکان کوکمیٹیزمیں واپسی پرخوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماوں کی کمیٹیوں میں دوبارہ شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں قائمہ کمیٹیوں کی ذیلی کمیٹیاں غیر فعال نہیں تھیں مگر امید ہے کہ تحریک انصاف کے دوستوں کی واپسی سے کمیٹی مزید فعال ہونگی بیشتر کمیٹیوں کے ارکان موجود ہوتے ہیں اور کمیٹیوں کا کورم بھی برقرار رہتا ہے۔