جنرل صاحب کو کہہ دیں ہر پارلیمنٹیرین کا سافٹ ویئراپڈیٹڈ نہیں ہوتا: نور عالم خان برہم

جنرل صاحب کو کہہ دیں ہر پارلیمنٹیرین کا سافٹ ویئراپڈیٹڈ نہیں ہوتا: نور عالم خان برہم
سورس: file

اسلام آباد: پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کے کنوینئر نورعالم خان پھر حکومتی مشینیری پر برہم ہوگئے ۔کہا ہم بھی تنگ آگئے ہیں جنرل صاحب کو کہہ دیجیے قانون قانون ہے، ہم اداروں کی عزت کرتے ہیں ان کو بھی پارلیمنٹیرینز کی عزت کرنا پڑے گی ہر پارلیمنٹیرین کا سافٹ ویئر اپڈیٹڈ نہیں ہوتا میں آئس کا کاروبار نہیں کرتا کہ مجھے گاڑی میں ڈالا جائے۔

پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن کی گرانٹس کے جائزے کے دوران کنوینئر کمیٹی نور عالم خان نے سیکرٹری انسداد منشیات سے سوال کیا کہ ڈی جی نارکوٹکس کنٹرول کیوں نہیں آئے تو انہوں نے کہا کہ وہ جی ایچ کیو میں مصروفیت کی وجہ سے نہیں آسکے۔

اس پر نور عالم خان نے شدید برہمی کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی جنرل ہو اس کو آنا چاہیے ہم بھی اب تنگ آگئے ہیں جنرل صاحب کو کہہ دیجئے قانون قانون ہے ہم ان کا احترام کرتے ہیں ان کو احترام کرنا پڑے گا۔

 اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان ریونیوز کے نہ آنے پر ان کا کہنا تھا کہ میری کمیٹی میں اے جی پی آر خود آئیگا آج آخری موقع دے رہا ہوں۔ صوبائی سیکرٹری پلاننگ بھی کمیٹی اجلاس سے غیر حاضری پر بھی ناخوشگواری کا اظہار کیا اور کہا کہ صوبائی سیکرٹری پلاننگ خیبرپختونخوا کو خط کے ذریعے جواب دینا پڑے گا کہ وہ آج میں کیوں نہیں آئے۔ اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔

 انہوں نے سیکرٹری انسداد منشیات کو ہدایت کی ائیرپورٹس پر اے این ایف حکام کو وردی میں ہونا چاہیے اگر کسی گاڑی میں خواتین ہوں تو برتاو ٹھیک ہونا چاہیے ۔ غلط بندے کو ضرور پکڑیں لیکن اس میں سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

کنوینر کمیٹی نور عالم خان نے سیکرٹری اے این ایف کو ہدایت کی کہ آئس کا کاروبار کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے اور جب پشاور اور چمن بارڈر اچانک کھلتا ہے تو احتیاط کریں کہ ممنوعہ اشیاء ملک میں نہ آئیں۔