پی ڈی ایم حکومت میں شمولیت پر معافی خورشید شاہ کا ذاتی عمل ہے،پارٹی موقف نہیں : پی پی پی

پی ڈی ایم حکومت میں شمولیت پر معافی خورشید شاہ کا ذاتی عمل ہے،پارٹی موقف نہیں : پی پی پی

اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری نیئربخاری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اتحاد پر قوم سے معافی مانگنے کا عمل خورشید شاہ کا پرسنل عمل ہے پارٹی کا موقف نہیں۔ 

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نیئربخاری نے کہا ہم اتحادی حکومت میں تھے، کامیابی اور ناکامی مجموعی تھیں۔ اتحادی حکومت میں مشاورت سے گئے تھے،مشاورت سے پی ٹی آئی حکومت کیخلاف عدم اعتمادکی تحریک لائی گئی تھی، اتحادی حکومت میں ہمارے ممبر کابینہ کا حصہ بھی رہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آگے مستقبل کی طرف دیکھنا چاہئے، ماضی میں جو کچھ ہوا وہ قوم کے سامنے ہے، بہترین جج قوم ہے وہ فیصلہ کرے گی۔

اتحادی حکومت کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا،  چیئرمین پی ٹی آئی آئی ایم ایف معاہدہ توڑ گئے تھے، اتحادی حکومت کے بہتر اقدامات سے آج معیشت بہتری کی طرف جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کو آج بھی برابر موقع ملنا چاہیے،  عوام کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ کس جماعت کو تسلیم کرتے ہیں اور کس کو مسترد

پیپلز پارٹی سیاسی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے،  مذاکرات کا سلسلہ چلا تو پیپلز پارٹی بھی مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا چاہےگی، جو ریاست دشمنی کرے اس سے مذاکرات نہیں ہونے چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی 4سال ہاتھ ملانا بھی گوارا نہیں کرتے تھے۔ 4 سال میں گالم گلوچ کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

آصف زرداری نے پہلے خطاب میں کہا آو مل کے بیٹھ کر کام کریں،سابق صدر مملکت نے کہا ہم تعاون کا ہاتھ بڑھاتے ہیں لیکن چیئرمین پی ٹی آئی ہواووں میں اڑ رہا تھا، کسی شخص سے گفتگو کرنے کیلئے تیار نہیں تھا،قانونی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی کے چیئرمین نہیں۔

نواز شریف اور ن لیگ کو ملنے والی سہولت پر نیئربخاری کا مزید کہنا تھا کہ جو سہولیات ن لیگ کو مل رہی ہے کیا دیگر سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہیں؟ ہم بھی کہتے ہیں پلڑے تمام سیاسی جماعتوں کیلئے بھی برابر ہونے چاہئیں۔

ہم کہتے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے، الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ پارٹیوں کو برابر مواقع ملنے چاہیے،  جب تک کوئی پارٹی ریاست دشمنی نہ کرے اس پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔

مصنف کے بارے میں