انڈونیشیا میں کورونا سے 18 سال سے کم عمر افراد کی موت کی شرح میں 3 گنا اضافہ

انڈونیشیا میں کورونا سے 18 سال سے کم عمر افراد کی موت کی شرح میں 3 گنا اضافہ

جکارتہ : انڈونیشیا میں کورونا سے  اٹھارہ سال سے کم عمر افراد کی موت کی شرح دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے ۔ 

اموات کی شرح میں اضافے کی بڑی وجہ ڈیلٹا ویرئنٹ ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  کم عمر بچوں کو کورونا وائرس کے اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ 

انڈونیشیا کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرئنٹ کی وجہ سے اموات کی شرح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے  ہسپتالوں پر پریشر بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ۔ 

انڈونیشیا کی وزارت صحت کے مطابق   1272 بچے  کورونا وائرس کی وجہ سے دم توڑ چکے ہیں ۔

یونیسیف کے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 24 اگست سے  اب تک کورونا وائرس سے انڈونیشیا میں مرنے والوں کی تعداد دنیا کے دوسرے 79 ملکوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے ۔ 

جکارتہ کے ایک ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر آگس سستانو کا کہنا ہے کہ کم عمر بچوں میں یہ مرض خطرناک حدتک پھیل چکا ہے ۔ کم عمر بچوں کو ماسک کے استعمال پر رضا مند کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ کم عمر بچے ماسک کی وجہ سے بہت بے چینی محسوس کرتے ہیں ۔ 

انڈونیشیا کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اٹھارہ سال سے کم عمر  رواں ماہ اگست میں 228 مریض کورونا کی وجہ سے موت کا شکار ہوچکے ہیں ۔ 

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے کیسز میں کمی آرہی ہے جبکہ ویکسین کا عمل بھی جاری ہے ۔