خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں کے مقابلے میں 10 گنا مزید کم

 خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں کے مقابلے میں 10 گنا مزید کم

لاہور: (روبا عروج )پاکستان کی 22 کروڑ آبادی کا22 فیصد حصہ نادرا اور  40 فیصد حصہ الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹر نہیں۔ الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں ووٹر رجسٹریشن مہم شروع کر رکھی ہے لیکن خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن مردوں کے مقابلے میں 10 گنا کم ہے۔ 

مردم شماری سروے کے مطابق پاکستان کی آبادی 22 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے مگرنادرا کے پاس رجسٹر ڈیعنی قومی شناختی کارڈ کے حامل افراد کی تعداد 17 کروڑ اور الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد محض 12 کروڑ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں رہنے والے شہریوں کی بڑی تعداد انتخابی نظام کا حصہ نہیں بن سکتی اور صنفی اعتبار سے خواتین اس نظام میں مردوں کی نسبت تقریباَ 10 گنا مزید پیچھے ہیں۔ 

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ڈیڑھ کروڑمرد وں کے مقابلے میں 18 سے 26 سال کی عمر کی صرف 87 لاکھ عورتیں بطور ووٹر رجسٹر ہیں۔ جنس کے لحاظ سے رجسٹر ووٹرز کا سب سے زیادہ فرق بلوچستان میں ہے۔ 

بلوچستان میں 100 مرد ووں کے مقابلے میں صرف 75.5 عورتیں بطور ووٹر رجسٹر ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 100 مردوں کے مقابلے میں 79.4 عورتیں بطور ووٹر رجسٹر ہیں۔ سندھ میں 100مردوں کے مقابلے میں 82.2 عورتیں بطورووٹر رجسٹر ہیں۔ 

پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ووٹر عورتوں کا تناسب مردوں کی نسبت بالترتیب 83.5 فیصد اور 88.7 فیصد ہے۔ نادرا اور الیکشن کمیشن سمیت قومی  وغیر سرکاری ادارے  بغیر شناخت کے ملک میں مقیم شہریوں کی رجسٹریشن کے لئے کوشاں ہیں مگر شہریوں کی ذاتی دلچسپی کے بغیر یہ مشن مکمل ہونا ممکن نظر نہیں آتا۔

مصنف کے بارے میں