وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دیدی

وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کی دعوت دیدی
کیپشن: وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کیلئے دعوت دیدی
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا اپوزیشن سے درخواست کروں گا کہ انتخابی اصلاحات  جمہوریت کا مستقبل ہے اور مجھے فخر ہے کہ میں نے پہلی بار کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر متعارف کرائے۔ 

وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا بجٹ کی منظوری پر حکومتی اراکین اور اتحادیوں کا شکر گزار ہوں اور بجٹ تقریر سے پہلے اپوزیشن کو انتخابی اصلاحات کیلئے دعوت دینا چاہتا ہوں اور اپوزیشن سے درخواست کروں گا کہ انتخابی اصلاحات  جمہوریت کا  مستقبل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ  میں نے پہلی بار کرکٹ میں نیوٹرل ایمپائر متعارف کرائے اور 2013 کے الیکشن میں 4 حلقے کھولنے کی درخواست دی اور ڈھائی سال بعد چاروں حلقوں میں دھاندلی نکلیاور اگر الیکشن میں ریفارمز نہیں کریں گے تو ہر الیکشن میں ایسا ہو گا۔

اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا 2 سال ہم نے اصلاحات کی کوشش کی اور اب وقت آ گیا ہے کہ الیکشن لڑا جائے تو کسی کو دھاندلی کی فکر نہ ہو کیونکہ نظریہ پاکستان اسلامی فلاحی ریاست ہے۔ بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا بجٹ پر بات کرنے سے پہلے اپنے ویژن کی بات کرنا چاہتا ہوں کیونکہ وزیرخزانہ نے میرے ویژن کے مطابق بجٹ بنایا اور اگر ملک کے ویژن سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں تو پاکستان کا مقصد ختم ہو جائیگا۔ 

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت آئی تو سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاوَنٹ خسارے کا تھا اور اس کو ختم کرنے کے لئے ہمیں مشکل ترین فیصلے کرنے پڑے کیونکہ اگر ہم مشکل اقدامات نہ اٹھاتے تو ہماری معیشت کا آج بُرا حال ہوتا۔ 

انہوں نے کہا مشکل وقت میں سعودی عرب اور چین نے ہماری مدد کی جبکہ چین اور سعودی عرب نے ہمیں دیوالیہ  ہونے سے بچایا اور ہم نے پوری کوشش کی کہ آئی ایم ایف کے پا س جانا نہ پڑے لیکن ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے آئی ایم ایف  کے پاس جانا پڑا۔ 

وزیراعظم نے کہا ابھی معیشت کو ٹھیک کرنے کے چیلنج سے نکل ہی رہے تھے کہ کورونا وائرس آ گیا اور اس وبا کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت پر اثر پڑا تاہم اللہ تعالیٰ نے ہمیں کورونا کے دوران بچایا اور اپوزیشن نے مکمل لاک ڈاوَن لگانے کیلئے زور دیا اور حکومت پر تنقید کی لیکن کورونا کے دوران فیصلہ کیا کہ مکمل لاک ڈاوَن نہیں لگائیں گے کیونکہ لاک ڈاوَن کے دوران کمزور طبقہ پس جاتا ہے اور پوری دنیا میں جہاں، جہاں لاک ڈاوَن لگا وہاں غربت میں اضافہ ہوا۔  کورونا کے دوران اسد عمر کی ٹیم نے نمایاں کارکردگی دکھائی اور پاک فوج نے بھی ہماری مدد کی۔ وزیراعظم نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پاکستان کو کورونا سے بچا لیا۔ بھارت، ایران، افغانستان، انڈونیشیا اور بنگلا دیش کے مقابلے میں ہمارے حالات بہتر ہیں۔ 

کورونا کے دوران اٹھائے گئے حکومتی اقدامات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کنسٹریکشن اور ایگری کلچر سیکٹر کو پہلے کھولا، سٹیٹ بینک نے انڈسٹری کی پوری مدد کی اور ہم نے احساس کیش پروگرام میں ڈیڑھ کروڑ خاندانوں کو امداد دی جبکہ ورلڈ بینک نے بھی احساس پروگرام کو سراہا۔

وزیراعظم نے زراعت کے حوالے سے خطاب میں بات کرتے ہوئے کہا ماضی میں کئی سال تک ایگری کلچر پر توجہ نہیں دی گئی اور کسانوں کو ان کی فصل کی اصل قیمت بھی نہیں مل پاتی تھی لیکن ہماری حکومت نے کسانوں کے بارے میں سوچا اور اس سال کسانوں کو ان کی فصل کی اصل قیمت بھی ملی اور گنے کے کاشت کار جو شوگر ملز مالکان کے رحم و کرم پر تھے اب ان کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کر سکتا۔پنجاب میں کسان کارڈ لایا جارہا ہے اور کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو براہ راست مدد کریں گے جبکہ حکومت نے کسانوں کیلئے اس بجٹ میں 60 ارب روپے رکھے ہیں۔ 

انہوں نے کہا ایکسپورٹ پر ہم پوری توجہ دے رہے ہیں اور اس کے لئے مشینری امپورٹ کی جا رہی ہے جبکہ اسمال اور میڈیم انڈسٹری پر ہم خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور اس صنعت کے لئے قرضے دینے کے عمل کو دیکھا جا رہا ہے۔