چاہتے ہیں  لڑکیاں بھی تعلیم میں آگے آئیں، تعلیمی نظام موجودہ حالات کے تقاضوں کے مطابق نہیں:سرفراز بگٹی 

چاہتے ہیں  لڑکیاں بھی تعلیم میں آگے آئیں، تعلیمی نظام موجودہ حالات کے تقاضوں کے مطابق نہیں:سرفراز بگٹی 

کوئٹہ :وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کا کہنا ہےکہ  ہم چاہتے ہیں  لڑکیاں بھی تعلیم میں آگے آئیں، ہمارا تعلیمی نظام موجودہ حالات کے تقاضوں کے مطابق نہیں ۔سرفراز بگٹی  نے تقریب میں خطاب کرتےہوئے کہاکہ 
ہم چاہتے ہیں  لڑکیاں بھی تعلیم میں آگے آئیں، ہمارا تعلیمی نظام موجودہ حالات کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہیں۔
 افغان ریفوجیز کمشنریٹ کے تعاون سے پوزیشن ہولڈرز طلبہ میں ٹیبلٹ تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی، تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی تھے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ تعلیمی میدان میں چند ماہ میں تبدیلی آئے گی، روز اول سے ہم نے بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ 800 غیر حاضر اساتذہ کو معطل کیا جائے گا، اساتذہ کو اپنے سکول آکر تعلیم دینا ہوگی، بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں سکولز بند پڑے ہیں، صوبے میں کئی سکولز بااثر افراد کی بیٹھک بنے ہوئے ہیں، بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں سکولز کھولے جائیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کسی کو گھر بیٹھے تنخواہ لینے کی اجازت نہیں دیں گے، نئے اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا جائے گا، ہم نے دنیا کے تقاضوں کے مطابق تعلیم دینی ہے، ہمسایہ ملک کے سکول کے بچوں کو کاروبار کرنے کے طریقے سکھائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے بچوں کو بہتر تعلیم کے مواقع فراہم کریں گے، ہم تعلیم کی بہتری کے لئے ترقیاتی بجٹ سے تعلیم کے محکمے کو دینے کو تیار ہیں، تعلیم کے شعبے میں سب سے بڑا مسئلہ کرپشن کا ہے، محکمہ تعلیم کی اسامیوں کو فروخت نہیں ہونے دیں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر کابینہ کا کوئی ممبر کرپشن میں ملوث ہوا تو یا وہ رہے گا یا میں، بلوچستان کا مستقبل نئی نسل سے وابستہ ہے، طلبہ اپنے اندر ویژن اور قیادت کی خصوصیت پیدا کرنے کے لئے تعلیم حاصل کریں، پاکستان معاشی مشکلات کا شکار ہے، طلبہ اس ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔

مصنف کے بارے میں