آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والے سینکڑوں قبائیلیوں کی گاڑیاں افغانستان میں پھنس گئیں

آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والے سینکڑوں قبائیلیوں کی گاڑیاں افغانستان میں پھنس گئیں

بنوں: آپریشن ضرب عضب کے باعث نقل مکانی کرنے والے سینکڑوں قبائیلیوں کی گاڑیاں افغانستان میں پھنس گئیں, مداخیل قبیلے نے 15 نومبر تک گاڑیاں واپس نہ کرنے کی صورت میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کی دھمکی دے دی۔

شمالی وزیرستان کے قبیلے مدا خیل کے مشران ملک غلام خان، ملک نادر خان، ملک عالیک خان، موتے خان، ملک نور علی خان اور  ملک گلاپ دین نے احتجاجی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع ہونے سے قبل سینکڑوں قبائلیوں نے اپنی ذاتی گاڑیوں میں افغانستان نقل مکانی کر لی تھی, اس دوران اُنہوں نے بیش بہا مسائل و مشکلات کا سامنا بھی کیا اور  کئی سال اپنے گھروں سے بے گھر رہے، تاہم آپریشن کے دوران تمام تر علاقے کلیئر کرنے کے بعد جب ہمیں واپس بلایا گیا تو ہماری ذاتی گاڑیوں کو غلام خان سرحد پر روک کر ہمیں جانے دیا گیا اور سینکڑوں گاڑیوں کو قبضہ میں لیکت افغان حکام استعمال کرنے لگی ہے جس کے بعد ہم نے بار بار اپنی گاڑیاں واپس لینے کیلئے کوششیں کی مگر کوئی شنوائی نہ ہو سکی۔

اُنہوں نے حکومت پاکستان اور کور کمانڈر خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ہمیں اپنی گاڑیاں دلوائیں بصورت دیگر15نومبر کے بعد ہم مجبور ہو کر سڑکوں پر نکلیں گے، اس دوران کسی بھی نقصان کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔

مصنف کے بارے میں