کہا جاتا ہے میں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں لیکن میری صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، سپہ سالاروں سے ملاقاتیں ملکی مفاد میں کیں، اسلام آباد اور پنڈی مل کر ملک کو عظیم بنائیں: وزیر اعظم 

کہا جاتا ہے میں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں لیکن میری صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا، سپہ سالاروں سے ملاقاتیں ملکی مفاد میں کیں، اسلام آباد اور پنڈی مل کر ملک کو عظیم بنائیں: وزیر اعظم 

اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ماضی اور موجودہ دور میں ان کی فوجی سربراہان سے ملاقاتوں کا مقصد ذاتی مفادات نہیں بلکہ ہمیشہ ملک کی ترقی رہا ہے۔

بارہ کہو بائی پاس کی افتتاح کے موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی میں جنرل عاصم منیر کا بڑا کردار ہے۔ میں ان کا بے حد شکر گزار ہوں۔ کل بھی میری ملاقات ہوئی تھی۔

انھوں نے کہا کہ ’38 سال میں حکومت اور اپوزیشن میں ہوتے ہوئے میری بہت سے سپہ سالاروں سے ملاقاتیں رہیں۔ ایک ہی مقصد ہوتا تھا کہ ملک ترقی کرے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کی اسٹیبلشمنٹ مل کر فیصلہ کریں اور پاکستان کو وہاں لے کر جائیں جس کا قائد اعظم نے جواب دیکھا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے بہترین مفاد میں بڑے بڑے سپہ سالاروں سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ایک ہی مقصد تھا سیاستدان اور ادارے مل کر ملک کو عظیم بنائیں۔

انہوں نے کہا کہلوگ مجھے اسٹیبلشمنٹ کا آدمی کہتے تھے مگر ان چیزوں سے میری صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ اگر مقصد ذاتی مفادات ہوتے تب بات تھی۔

 جنرل مشرف کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ شہباز شریف اس کے بہت قریب تھا۔ اس سے مجھے کیا ملا؟ نواز شریف جیل گئے، میں بھی جیل گیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی حکومت کوبدترین سازش کےتحت ہٹایا گیا۔ بارہ کہو منصوبہ نوازشریف کا ویژن تھااور ہے۔منصوبے کی تکمیل میں آرمی چیف  جنرل عاصم منیرکا بھی بڑا اہم کردار ہے،جس پر ان کابےحد مشکور ہوں ۔

مصنف کے بارے میں