والدین بیرون ملک بھیجنا چاہتے تھے لیکن مجھے اداکاری کا شوق  تھا ،اپارٹمنٹ میں بجلی گیس  کے بغیر   اکیلے میں رو پڑی تھی:حریم فاروق

والدین بیرون ملک بھیجنا چاہتے تھے لیکن مجھے اداکاری کا شوق  تھا ،اپارٹمنٹ میں بجلی گیس  کے بغیر   اکیلے میں رو پڑی تھی:حریم فاروق

کراچی :اداکارہ حریم فاطمہ کاکہنا ہےکہ  شوبز کی خاطر ایک سال بغیر بجلی اور پانی والے اپارٹمنٹ میں رہی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہاکہ شوبز کی خاطر ایک سال بغیر بجلی اور پانی والے اپارٹمنٹ میں رہی۔ان کاکہنا تھا کہ   والدین باہر تعلیم کے لیے بھیجنا چاہتے تھے لیکن میں نے کراچی آکر شوبز میں اپنا مقام بنانے کا فیصلہ کیا اور مشکل وقت دیکھا میں ایک اچھے اور عزت دار گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں، میرے والدین مجھے تعلیم کے لیے بیرون ملک بھیجنا چاہتے تھے لیکن میں اداکاری کا شوق رکھتی تھی۔


 میں نے  جب پہلی مرتبہ اپنے والدین سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ تو انہوں نے مجھے  بتایا کہ وہ مجھے پڑھائی کے لیے بیرون ملک بھیجنے کے خواہش مند ہیں لیکن میں نے  والدین کی اس آفر کو لینے سے انکار کردیا اور انہیں بتایا کہ  میں خود اپنے لیے کچھ کرنا چاہتی ہوں۔


حریم فاروق کا کہنا تھا کہ اس وقت  میں نے اپنے والدین کو بتایا کہ میں آپ سے ایک پیسہ لیے بغیر  ہی اپنا نام بنانا چاہتی ہوں اور آپ لوگوں کےلیے فخر کا باعث بننا چاہتی ہوں اس کے بعد میں کراچی آگئی۔  شوبز میں  میرا کوئی جاننے والا یا رشتہ دار نہیں  تھا جس کی وجہ سے خاصا مشکل وقت دیکھنے کو ملا۔  میرے پاس پیسے نہیں ہوتے تھے  ایک سال تک ایک چھوٹے سے اپارٹمنٹ میں جہاں بجلی حتیٰ کہ پانی بھی نہیں تھا وہاں  رہی، صبح سیٹ پر میں چھپ کر شاور لیا کرتی تھی۔  اپارٹمنٹ میں بجلی گیس نہ ہونے کی وجہ سے ایک بار اکیلے میں رو پڑی تھی، لیکن آج سب سمجھ آتا ہے کہ اس محنت کی وجہ مجھے یہ مقام ملا۔


اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں لوگوں کو سپورٹ کرنے والے نہیں ملتے لیکن میں نے خود اپنا نام بنانے کے لیے والدین کی سپورٹ لینے سے انکار کیا۔

مصنف کے بارے میں