سندھ میں ایم کیو ایم سے مل کر پیپلز پارٹی کیخلاف میدان میں اتریں گے: نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن میں اتفاق 

سندھ میں ایم کیو ایم سے مل کر پیپلز پارٹی کیخلاف میدان میں اتریں گے: نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن میں اتفاق 

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائدین کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔  دونوں جماعتوں کے مابین وفود کی سطح پر تفصیلی مذاکرات ہوئے ۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق نے سندھ میں ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والے سیاسی مذاکرات بارے اجلاس کو بریفنگ دی۔ دونوں جماعتوں کی ایم کیو ایم کے مجوزہ ملک گیر بلدیاتی نظام پر تفصیلی مشاورت کی۔دونوں جماعتوں نے ایم کیو ایم کے مجوزہ بلدیاتی نظام پر مکمل اتفاق رائے کیا۔ 

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ پارلیمان میں اس بلدیاتی نظام بارے آئینی ترمیم لائی جائے گی۔ نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے مابین طے پائے جانے والے انتخابی معاہدے پر اعتماد میں لیا۔دونوں جماعتوں کا سندھ میں ایم کیو ایم اور دیگر ہم خیال جماعتوں سے مل کر انتخابی اتحاد بنانے پر بھی اتفاق رائے ہوا۔ 

پارٹی ذرائع  کا کہنا ہے کہ سندھ میں تینوں جماعتیں دیگر اتحادیوں سے مل کر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر کے انتخابی میدان میں اتریں گی۔ سندھ میں امیدواروں کا فیصلہ لیگی صوبائی صدر بشیر میمن، جمعیت کے سیکرٹری راشد سومرو اور ایم کیو ایم کے نامزد رہنما کرینگے۔

بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف میں مکمل سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ہوا ہے۔  دونوں صوبوں میں ہر قومی و صوبائی نشستوں پر امیدواروں باہمی اتفاق رائے سے اتارنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس نشست پر جس پارٹی کا امیدوار مضبوط ہو گا، اسی کی نامزدگی کی جائے گی ۔ 

فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی اتفاق رائے پر نہ پہنچا جا سکا تو ایک جماعت کا امیدوار قومی اور دوسری کا صوبائی نشست پر نامزد کیا جائے گا۔ دونوں جماعتوں کا آئندہ انتخابات کے بعد مل کر حکومت بنانے اور تمام امور پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق  ہوا ہے۔  ملاقات میں دونوں جماعتوں کا مشترکہ صدارتی امیدوار لائے جانے پر بھی مشاورت ہوئی۔  نواز شریف  نے صدارتی امیدوار کے معاملے پر آئندہ پارلیمان کے وجود میں آنے کے بعد فیصلہ کرنے کا عندیہ دیا۔ 

مصنف کے بارے میں