پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر سے جج صاحب کا تعصب عیاں ہوا ہے، شیر افضل مروت

پشاور ہائیکورٹ کے آرڈر سے جج صاحب کا تعصب عیاں ہوا ہے، شیر افضل مروت

پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ  کہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہو کہ اس آرڈر سے جج صاحب کا تعصب عیاں ہوا ہے، جج صاحب سے ہماری یہ توقع نہیں تھی۔اس حکم سے آئین کی بالادستی کو بھی دھچکا لگا ہے۔

شیر افضل مروت نے پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس میں کل جو آرڈر ہوا ہے اس پر افسوس ہے۔ انٹرم ریلیف کے سنگل بنچ کے فیصلے کو سنگل بنچ کا مسترد کرنا درست نہیں،بہتر تھا 9جنوری کا انتظار کرکے ڈویژن بنچ کیس کا فیصلہ کرتی۔ اگر عدالت 9 تاریخ تک کیس ملتوی کرتی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا، اس آرڈر سے پی ٹی آئی کے لیے مشکلات کھڑی کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونا مضحکہ خیز ہے، سپریم کورٹ کا آرڈر ہے کسی ایف آئی آر کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں کئے جا سکتے۔آراوز کی بلاوجہ کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ جن آر اوز نے بلاوجہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے ہیں ان پر جرمانے عائد ہونے چاہئیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو لیول پلینگ فیلڈ نہیں مل رہی، کل ہائیکورٹ کے باہر کے مناظر سب نے دیکھے،مراد سعید کے والد کو دھکے دیے گئے، زرتاج گل کو حراساں کیا گیا۔پولیس اہلکاروں کا کوئی قصور نہیں افسران غیرقانونی اقدامات کر رہے ہیں، ان کیخلاف کارروائی ہوگی۔

شیر افضل مروت نے کارکنان سے کہا کہ  پی ٹی آئی کارکن مایوس نہ ہوں، ہمارا کیس مضبوط ہے ،انشاءاللہ بلا واپس ملے گا۔ 

مصنف کے بارے میں