واشنگٹن : امریکہ نے کینیڈا اور میکسیکو کی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف کے نفاذ کو ایک مہینے کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ فیصلہ 2 اپریل تک ٹیرف کے نفاذ کو مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے کیا۔
صدر ٹرمپ نے اس اقدام کو میکسیکو کے صدر اور کینیڈین حکام سے بات چیت کے بعد منظور کیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا گیا ہے، اور 2 اپریل امریکی تاریخ کا اہم دن ہوگا۔" انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا اور بھارت دنیا بھر میں امریکی مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں۔
اس دوران صدر ٹرمپ نے حماس سے متعلق بھی بات کی اور کہا کہ غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کی رہائی ضروری ہے۔ انہوں نے یوکرین کے مسئلے پر بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ امریکا نے یوکرین کی مدد کے لیے اربوں ڈالر فراہم کیے ہیں، اور روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی خواہش رکھتے ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ جوبائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کی وجہ سے افغانستان کو نقصان پہنچا ہے اور سعودی عرب اور روس کے ساتھ تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ وہ ممالک جو اپنی افواج پر مناسب اخراجات نہیں کر رہے، وہ دفاع کے مستحق نہیں۔
دوسری جانب، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے اپنے محصولات کو مکمل طور پر واپس نہ لینے تک کینیڈا کی جانب سے تمام انتقامی اقدامات برقرار رہیں گے۔
امریکی صدر نے گزشتہ ماہ میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فیصد ٹیرف اور چین پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد کینیڈا نے بھی امریکہ پر جوابی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، اب امریکہ نے ان ٹیرف کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔