غزہ پر اسرائیل کا جوابی حملہ ،300 فلسطینی شہید، 1610 زخمی 

غزہ پر اسرائیل کا جوابی حملہ ،300 فلسطینی شہید، 1610 زخمی 

غزہ: غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حماس کے اسرائیل پر وسیع پیمانے پر حملے کے بعد اسرائیل کی جوابی کارروائی میں کم از کم 300فلسطینی شہید اور 1610 زخمی ہوگئے ہیں۔

خلیج ٹائمز کے مطابق یہ ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب اسرائیل نے غزہ میں متعدد فضائی حملے کیے اور ساحلی علاقے کے ارد گرد سرحدی باڑ پر مسلح افراد کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاہدین نے ہفتے کے روز جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا۔ مجاہدین کو سرحد پار بھیج دیا اور ملک میں ہزاروں راکٹ فائر کیے جب کہ حکمران حماس نے ایک نئی جنگ شروع کرنے کا اعلان کیا۔

اسرائیلی فوج نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ جواب میں غزہ میں اہداف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ ایک سنگین صورت حال میں، غزہ سے فائر کیے گئے راکٹوں نے یروشلم تک شمال میں مسلسل فضائی حملے کے سائرن بجائے۔

وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ "ہم جنگ میں ہیں" اور فوج کو وسیع پیمانے پر متحرک کرنے کا حکم دینے کے بعد سخت جوابی کارروائی کا عزم کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ "دشمن کو حیرت انگیز حملے کی بے مثال قیمت ادا کرنی پڑے گی۔

حماس کے مسلح ونگ، عزالدین القسام بریگیڈز نے کہا، "ہم نے قبضے (اسرائیل) کے تمام جرائم کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا جوابدہی کے بغیر ہنگامہ آرائی کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ہم نے آپریشن الاقصیٰ فلڈ کا اعلان کیا اور ہم نے 20 منٹ کے پہلے حملے میں، 5000 سے زیادہ راکٹ فائر کیے۔

مصنف کے بارے میں