امریکا میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم کا چیئرمین پی ٹی آئی کو خطاب کیلئے اپنا پلیٹ فارم دینے سے انکار

امریکا میں پاکستانی ڈاکٹروں کی تنظیم کا چیئرمین پی ٹی آئی کو خطاب کیلئے اپنا پلیٹ فارم دینے سے انکار

ٹیکسن : پاکستان میں سیاسی انتشار کی لہر امریکا میں بھی محسوس کی جا رہی ہے جہاں سابق وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر اختلاف پر پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹروں کی تنظیم تقسیم ہوگئی ہے۔

انگریزی اخبار "ڈان"  کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین ’فرینڈز آف عمران خان‘ کے نام سے ایک گروپ کے زیر اہتمام  تقریب میں سیکڑوں پاکستانی ڈاکٹروں سے خطاب کریں گے جو اب ان کے لیے لابنگ کر رہا ہے۔ یہ تقریب پارک لینڈ ہیلتھ سے تقریباً پانچ میل کے فاصلے پر ٹیکسن شہر کے ایک ہوٹل میں ہوگی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسوسی ایشن آف پاکستانی فزیشنز آف نارتھ امریکا (اے پی پی این اے) بھی ڈیلس میں اپنے سالانہ کنونشن کی میزبانی کر رہی ہے۔

دونوں تقریبات کا تصادم کوئی اتفاقی واقعہ نہیں ہے۔ سابق وزیر اعظم کے حامیوں کا گروپ چاہتا تھا کہ وہ اے پی پی این اے کنونشن سے خطاب کریں کیونکہ جو لوگ اس گروپ کا حصہ ہیں وہ بھی ڈاکٹروں کی تنظیم کے رکن ہیں۔

تاہم اے پی پی این اے نے ان کے مطالبے کو مسترد کر دیا اور تنظیم کے صدر ڈاکٹر ارشد ریحان نے کہا تھا کہ ہم عمران خان کے خلاف نہیں ہیں لیکن اے پی پی این اے پاکستان کی ملکی پالیسیوں میں اتنا شامل نہیں ہونا چاہتی۔ 

انکار کا سامنا کرنے کے بعد عمران خان کے حامیوں نے ایک متوازی اجلاس ایک ایسے مقام پر کرنے کا فیصلہ کیا جہاں اے پی پی این اے کا کنونشن ہو رہا تھا۔

پارٹی کے ایک ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ  یہ ڈاکٹر نظام مہمند کا اقدام ہے جس میں پی ٹی آئی کے دو سینئر رہنما، سجاد برکی اور عاطف خان بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر نظام مہمند واشنگٹن ڈی سی میں میڈیکل کنسلٹنٹ ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے مشیر برائے بین الاقوامی امور عاطف خان نے بتایا کہ جس سیمینار میں سابق وزیر اعظم خطاب کریں گے اس کی نظامت دو اینکرز وجاہت خان اور معید پیرزادہ کریں گے۔

سیمینار کے بعد گروپ اپنی توجہ واشنگٹن کی جانب مبذول کرے گا جہاں وہ 26 جولائی کو تقریباً 15 امریکی قانون سازوں اور ان کے معاونین کی میزبانی کرنے والا ہے تاکہ ایوان کی کمیٹی برائے امورِ خارجہ میں پاکستان کے حوالے سے سماعت کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔ اے پی پی این اے امریکا میں مقیم پاکستانی امریکیوں کا سب سے بڑا اور مضبوط گروپ ہے۔

مصنف کے بارے میں