سلیپ ایپنیا،آسٹریلوی شہریوں نے حل ڈھونڈ لیا

سلیپ ایپنیا،آسٹریلوی شہریوں نے حل ڈھونڈ لیا

میلبورن: آسٹریلوی شہریوں نے سلیپ ایپنیاکا حل ڈھونڈ لیا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق 1.3 ملین آسٹریلوی  سلیپ ایپیا کاشکار ہیں  یعنی ان کو نیندمیں سانس رکتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ 

’سلیپ اپنیا  میں ہوا کی ترسیل میں متواتر مداخلت درپیش رہتی ہے، جس کی وجہ سے خون میں آکسیجن کی مقدار کم ہوتی جاتی ہے۔ اس کے بعد آپ ہلتے ہیں، ہانپتے ہیں اور سانس لینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسا ایک رات میں سینکڑوں مرتبہ ہو سکتا ہے اور اس کے بُرے اثرات بہت زیادہ اور شدید ہیں۔پوری دنیا میں ایک ارب کے قریب لوگ ’سلیپ اپنیا‘ کا شکار ہیں۔

آسٹریلوی طبی ماہرین نے اس  کے حل کے لیے  ایک ڈینٹل ڈیوائس تیار کی ہے اور مختلف عمر کے لوگوں پر اس کا تجربہ کیاجارہا ہے۔ اس کے کسی حد تک مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔

 واضح رہے کہ اس سے قبل  سی پی اے پی مشین بھی  استعمال کی جارہی ہے ۔سی پی اے پی آلہ نیند کے دوران منہ اور ناک پر آہستہ آہستہ ہوا کو ماسک میں پمپ کرتا ہے، جس سے سانس کی نالیاں کھلی رہتی ہیں۔آسٹریلوی طبی ماہرین کے نزدیک منہ بھی  جسم کا اہم حصہ ہے اوراس وجہ سے ڈینٹل ڈیوائس بہت اہم ہے اورا سکےساتھ ساتھ دانتوں کی صفائی بھی اہمیت کی حامل ہے۔ماہرین کے مطابق اگر منہ صاف ہوگا تو نیند پر بھی مثبت اثرات ہوں گے ۔ 

یاد ہے رکہ سلیپ اپنیا‘  کا برا اثر دل پر بھی ہوتا ہے کیونکہ وہ آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے زیادہ تیزی سے خون پمپ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔آکسیجن لیول کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے شریانوں میں مادہ جمع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر اورفالج کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

مصنف کے بارے میں